شاہ گنج میں مسجد کی اراضی پر تعمیراتی کام پر ماحول کشیدہ

موقوفہ اراضی پر دیرینہ تنازعہ۔ پولیس کی بھاری جمعیت تعینات

حیدرآباد۔/28مارچ، ( سیاست نیوز) پرانے شہر کے علاقہ شاہ گنج میں آج مدینہ مسجد کی اراضی پر تعمیراتی کام شروع ہونے پر ماحول کشیدہ ہوگیا۔ بتایا جاتا ہے کہ مدینہ مسجد شاہ گنج کے تحت موقوفہ مکان کی اراضی پر کئی برسوں سے تنازعہ چل رہا ہے۔ اس دوران دندگل ویائم شالہ کے افراد نے عارضی چھپر کا ہائی کورٹ سے حکم حاصل کرلیا۔ آج کی تعمیرپر علاقہ میں کشیدگی پیدا ہوگئی اور دیکھتے ہی دیکھتے پولیس کی بھاری جمعیت کو شاہ گنج طلب کرلیا گیا اور پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں پر الزام ہے کہ انہوں نے کسی بھی قسم کے احتجاج اور گروپ بندی پر سخت نتائج کا انتباہ دیا۔ مسجد کمیٹی کا کہنا ہے کہ اس مقام پر جو مسجد کی اراضی ہے اس پر پکی تعمیر کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔ مسجد کمیٹی نے تحقیر عدالت کے خلاف عدالت سے مسئلہ کو رجوع کرنے کا فیصلہ کیا اور بتایا کہ عدالت نے عارضی چھپر کی اجازت دی۔ چنانچہ اس مقام پر جو مسجد کے تحت وقف اراضی ہے کسی بھی صورت میں پکی تعمیر کو قبول نہیں کیا جاسکتا۔مدینہ مسجد کمیٹی کے صدرانور رشید ، معتمد سراج الحسن و دیگر اراکین و ذمہ داران سید زاہد، شکیل احمد، محمد غفار، محبوب سلیم و دیگر نے بتایا کہ تحقیر عدالت کی کارروائی کے سلسلہ میں تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔ اس مسئلہ کو وقف بورڈ سے بھی رجوع کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 91 مربع گز اراضی مسجد کیلئے موقوفہ مکان کی ہے جبکہ مخالف گروپ نے 33 مربع گز اراضی ہاوزنگ بورڈ سے خریدی ہے جو غیر قانونی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عدالت میں ان تمام نکات کو پیش کیا جائیگا کیونکہ ہاوزنگ بورڈ سے لی گئی اراضی کی آڑ میں مسجد کی اراضی پر قبضہ کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ کیس 25 سال سے زیر دوراں ہے اور اب پولیس انہیں خاموش رہنے کا مشورہ دے رہی ہے۔بصورت دیگر سنگین نتائج کا انتباہ دیا جارہا ہے۔ مقامی عوام نے وقف بورڈ سے اُمیدیں وابستہ کررکھی ہیںکہ وہ اعلیٰ سطح پر عدالت میں پیروی کرتے ہوئے مسجد کی اراضی کو قبضہ سے آزاد کرائے۔اس سلسلہ میں حسینی علم پولیس انسپکٹر مسٹر شیام سندر نے بتایا کہ پولیس عدالتی احکامات کی تعمیل کررہی ہے۔ اس مقام پرصرف عارضی چھپر کی اجازت ہے ۔ چنانچہ عدالتی احکام کی خلاف ورزی کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس علاقہ میں پولیس نے احتیاطی طور پر پکیٹ تعینات کردیا ہے اور پولیس کی طلایہ گردی بڑھا دی گئی ہے۔

محمد عبدالوحید متوقع ایم ڈی اقلیتی فینانس کارپوریشن
حیدرآباد۔/28مارچ، ( سیاست نیوز) حکومت نے سینئر آئی ایف ایس عہدیدار جناب محمد عبدالوحید کو اقلیتی فینانس کارپوریشن کا منیجنگ ڈائرکٹر مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤنے اس عہدہ کیلئے محمد عبدالوحید کے نام کو منظوری دے دی ہے اور کسی بھی وقت احکامات کی اجرائی عمل میں آسکتی ہے۔ جناب عبدالوحید آئی ایف ایس ریٹائرڈ ہیں اور وہ موجودہ منیجنگ ڈائرکٹر سے قبل متحدہ آندھرا پردیش میں اقلیتی فینانس کارپوریشن کے منیجنگ ڈائرکٹر کی حیثیت سے نمایاں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ان کے تجربہ اور بہتر کارکردگی کے سبب حکومت نے انہیں دوبارہ اسی عہدہ پر مامور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ متحدہ آندھرا پردیش میں پروفیسر ایس اے شکور بھی اقلیتی فینانس کارپوریشن کے منیجنگ ڈائرکٹر کے عہدہ پر فائز رہے۔