شام کے معاملے میں اقوام متحدہ کی خاموشی اس کا اقبال جرم 

نئی دہلی: شام میں بے گناہ شہریوں او رمعصوم بچوں پر جا ری بمباری کے خلاف آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے سینکڑوں کارکن نے نئی دہلی واقع شامی سفارت خانہ پر مظاہرہ کیا۔دہلی کے علاوہ غازی آباد ،میرٹھ ، اور مظفر نگر سے آئے مجلس کے کارکن نے شامی صدر اور روسی فوج کے علاوہ امریکہ کے خلاف بھی جم کر نعرہ بازی کی۔

دہلی کے اے آئی ایم آئی ایم کے صدر عمر فاروق کی قیادت میں منعقد کلے جانے والے ا س مظاہرہ میں ایم آئی ایم کے جنرل سکریٹری بلیغ نعمانی کا دعوی ہے کہ وہ سفارت خانہ کے دروازہ تک پہنچے اور وہاں سے باہر جارہے شامی سفیر کو عرضداشت سونپنے کی کوشش کی ، مگر سفیر کو اتنی زیادہ گھبراہٹ تھی کہ انہوں نے عرضداشت تک لینے سے انکار کردیا۔اس مو قع پر دہلی کے مجلس کے صدرعمر فاروق نے کہا کہ ہم یہاں اس لئے جمع ہوئے ہیں کہ شام میں معصوم بے گناہوں کا قتل عام کیا جاریا ہے ا سکو فوری روکا جائے ۔او ر اگر ایسا نہیں کیا گیا تو پھر احتجاجی مظاہرہ کو وسیع پیمانہ پر منعقد کیا جائیگا۔

نعمان بلیغ نے کہا کہ شام میں حالات نا قابل برداشت ہیں ۔انہوں نے اقوام متحدہ کی موجودگی اور اس کی خاموشی کو نشانہ بنا تے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کا قیام اسی کام کے لئے کیا گیا ہے کہ مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کی حمایت کرتا رہے جبکہ اس کی خاموشی خود اس کا اقبال جرم ہے ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ مظلومین کا ساتھ دے یا نہ دے اپنی شکست قبول کرے یا نہ کرے مگر انسانیت کے حامی اور علمبردار اس کی مخالفت کرتے رہیں گے۔

صوبے کے جوائنٹ سکریٹری عارف سیفی نے کہا کہ یورپی ممالک میں اگر کسی ایک فرد کی بھی موت ہوتی ہے تو پورا یوروپ اکٹھا ہوجاتا ہے۔انسانی حقوق کی تنظیمیں سڑکوں پر اتر آتی ہیں۔مگر کیا ان لوگوں کو شام میں مرنے والے معصوم او ربے شہری نظر نہیں آتے ہیں ۔