شام میں عبوری حکومت کے قیام کی مخالفت

دعوت سے دستبرداری پر ایرانی وزیر خارجہ کا شدید ردعمل
تہران 21 جنوری (سیاست ڈاٹ کام)وزیر خارجہ ایران محمد جواد ظریف نے آج کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے لمحہ آخر ایران کو دی ہوئی دعوت سے دستبرداری ’’زبردست دباؤ کے تحت‘‘ ہے۔ شام کے موضوع پر امن مذاکرات سوئٹزر لینڈ میں مقرر ہے۔ خبر رساں ادارہ اثناء کے بموجب وزیر خارجہ ایران نے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ معتمد عمومی اقوام متحدہ بانکی مون نے اپنی دعوت سے دباؤ کے تحت دستبرداری اختیار کی ہے ۔ وہ عشق آباد میں ایران روانگی سے قبل پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ ایران شام میں عبوری حکومت کے قیام سے متفق نہیں ہے اور اس نے کھل کر اس کا اظہار بھی کردیا ہے

حالانکہ پہلے بین الاقوامی اجلاس میں جو جون 2012 میں شام کی خونریز خانہ جنگی ختم کرنے کیلئے منعقد کیا گیا تھا بشارالاسد کی جانشین عبوری حکومت کے قیام سے اتفاق کیا گیا تھا۔جواد ظریف نے کہا کہ وہ کئی بار ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران واضح کرچکے ہیں کہ ایران بات چیت میں شرکت کیلئے کسی بھی قسم کی پیشگی شرط کو قبول نہیں کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ یہ بھی قابل افسوس بات ہے کہ بانکی مون میں اتنا حوصلہ بھی نہیں تھا کہ وہ دعوت سے دستبرادری کی حقیقی وجوہات کا انکشاف کرتے ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ایران امن مذاکرات میں شرکت سے گہری دلچسپی نہیں رکھتا تھا۔جواد ظریف نے کہا کہ ایران کی نمائندگی ہوچکی ہے نائب وزیر خارجہ ایران کو روانہ کیا گیا ہے کیونکہ وزیر خارجہ کو مدعو کرنے کیلئے مناسب وقت کا وقفہ پہلے ہی گذر چکا تھا۔