شام میں شلباری سے کمسن فٹبال کھلاڑی ہلاک

فیہا اسپورٹس کلب پر راکٹ حملہ ‘ زیر تربیت مزید 7کھلاڑی زخمی ‘جنگ بندی غیر موثر

دمشق ۔25مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) دمشق کے مضافات میں باغیوں کے راکٹ حملہ سے شام کا ایک کمسن فٹبال کھلاڑی ہلاک اور دیگر 7زخمی ہوگئے ۔ جب کہ وہ دارالحکومت کے تربیتی کیمپ میں شرکت کررہے تھے ۔ خبر رساں ادارہ ’’ثناء ‘‘ کے بموجب راکٹ حملہ دمشق کی اسپورٹس کلب جو مظرعہ سے متصلہ علاقہ میں واقع ہے کیا گیا تھا ۔ محسن عباس صدر شامی فوجی فٹبال ٹیم نے کہا کہ ایک 17سالہ لڑکا سمیر محمد مسعود اس راکٹ حملہ میں ہلاک ہوگیا ۔ راکٹ حملہ الفیہا اسپورٹس سنٹر پر شلباری کے ذریعہ کیا گیا تھا جس سے بچہ فٹبال کھلاڑی ہلاک اور دیگر 7 زیر تربیت فٹبال کھلاڑی زخمی ہوگئے ۔ انہوں نے کہا کہ مسعود شامی فوج کی جانب سے فٹبال ٹیم میں نوجوانوں کی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا اور الفیہا میں زیر تربیت تمام کھلاڑی کمسن تھے ‘ وہ ایک نامور نوجوان کھلاڑی تھا اور اس کے حوصلے بلند تھے ۔ خبر رساں ادارہ ثناء نے کہا کہ کئی دیگر کھلاڑی یو۔15 ٹیم میں شامل تھے اور انہیں دارالحکومت میں تربیت دی جارہی تھی ۔ الفیہا دارالحکومت کا مشہور جم ہے اور ملک کی قومی ٹیمیں یہاں تربیت حاصل کرتی ہیں ۔

کئی بار باغیوں نے جو دمشق کے مضافات میں مقیم ہیں اس پر حملے کئے ہیں ۔ مشرقی غوطہ کی چوٹی کانفرنس پر بھی باغیوں کے حملے جاری تھے ۔ تازہ ترین حملہ دمشق میں چند دن قبل کیا گیا تھا جب کہ دارالحکومت میں سات سالہ خانہ جنگی کے بعد صلاح کا معاہدہ طئے پایا تھا ۔ باغیوں نے ایک مقبول عام بازار پر دمشق میں حملہ کیا تھا ۔ منگل کی رات کے اس حملہ میں کم از کم 44شہری ہلاک ہونے کی اطلاع ملی ہے ۔ حملے باغیوں کی جانب سے تخلیہ کے معاہدہ کے تحت کئی علاقوں سے غوطہ سے تخلیہ کرنے کے باوجود جاری ہیں ۔ باغیوں کی مقبول عام بازار پر حملہ کی مذمت کی گئی ہے ۔ یہ حملے اپوزیشن کی افواج کی جانب سے نئے مشرقی غوطہ معاہدہ صلاح کے باوجود جس کے ذریعہ ایک ماہ طویل خانہ جنگی کا خاتمہ ہوا ہے ‘ جاری ہیں ۔ دمشق کے شہریوں نے امید ظاہر کی ہے کہ جارحانہ حملے ختم ہوجائیں گے اور دمشق میں راکٹ حملے بند کردیئے جائیں گے جو غوطہ کے قریبی علاقوں سے کئے جارہے ہیں ۔