شام میں امن کی امیدیں ‘ پیرس کے چوراہے پر

فرانس کے دارالحکومت میں چوٹی کانفرنس‘باغیوں کے قومی اتحاد کو مذاکرات میں شمولیت کی امریکی ترغیب
پیرس۔12جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر خارجہ امریکہ جان کیری نے آج شام کی اپوزیشن طاقتوں کو صدر بشارالاسد کی حکومت کے ساتھ امن مذاکرات میں شامل کرنے کی بھرپور کوشش کی ۔پیرس میں مقرر چوٹی کانفرنس میں اس اہم مرحلہ پر بین الاقوامی کوششیں شام میں خونریز خانہ جنگی کے اختتام کیلئے جاری ہیں ۔ جن میں تاحال 1,30,000 انسانی جانیں ضائع ہوچکی ہیں ۔ جان کیری اور دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ جنہوں نے ’’ شام کے دوست ‘‘ نامی گروپ قائم کیا ہے‘ اپوزیشن کے قومی اتحاد سے ملاقات کر کے انہیں امن مذاکرات میں شرکت کی ترغیب دیں گے جن کا آغاز سوئیٹزرلینڈ میں جاریہ ماہ کے اواخر میں ہونے والا ہے ۔ اپوزیشن مخلوط اتحاد کئی اہم مسائل کے سلسلہ میں بری طرح منتشر ہیں ۔ شام کی قومی کونسل نے طویل مدت سے اپنا یہ موقف برقرار رکھا ہے کہ وہ بشارالاسد کے ٹھوس تیقنات کے بغیر کسی امن بات چیت میں شرکت نہیںکرے گی ۔ بشارالاسد کو عبوری حکومت میں کوئی کردار حاصل نہیں ہونا چاہیئے تاکہامن مذاکرات کیلئے ٹھوس بنیاد حاصل ہوسکے ۔

گذشتہ ہفتہ استنبول میں بات چیت کے دوران مختلف فریقین قواعد و شرائط کے سلسلہ میں متفق نہیں ہوچکے تھے۔ جنیوا میں دوسرے مرحلے کے امن مذاکرات کا 22جنوری سے آغاز ہونے والا ہے ۔ مخلوط اپوزیشن کے قائد احمد جربا نے آج پیرس پہنچیں گے اور امریکہ کے سینئر سفارتکاروں نے جو پہلے ہی سے پیرس میں موجود ہیں محتاط انداز میں امید ظاہر کی ہے اور باغیوں پر شدید دباؤ ڈالنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے تاکہ پہلی بار بشارالاسد کی حکومت کے ساتھ اپوزیشن کے راست مذاکرات ہوسکے ۔ مذاکرات کی تیاری کرنے والے بین الاقوامی عہدیداروں نے کہا کہ دنیا بھر میں ایسے لوگ موجود ہیں جو شام کے اپوزیشن اتحاد کو بات چیت میںشامل کرنا چاہتے ہیں ‘ ان سب کا ایک مشترکہ موقف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سفارت کار شخصی طورپر واجبی حد تک پُرامید ہے کہ اپوزیشن امن مذاکرات کو بہترین متبادل تصورکرتے ہوئے ان میں شامل ہونا قبول کرلے گا ۔

انہوں نے کہا کہ وہ فوجی تعطل کے پس منظر میں اور تین سال سے جاری خانہ جنگی میں فریقین کے بڑھتے ہوئے کمزور موقف کے پس منظر میں یہ خیال ظاہر کررہے ہیں ۔ اخباری نمائندوں سے سفارت کاروں نے کہا کہ قطعی تجزیہ کے بموجب فریقین نہیں چاہتے کہ کوئی ایسا موقع ضائع کردیں کیونکہ صاف بات یہ ہے کہ کوئی دوسرا متبادل باقی نہیں رہا ہے ۔ فرانس کے سفارتکار نے خیال ظاہر کیا کہ فریقین نے امن مذاکرات میں شرکت کا فیصلہ کرلیا ہے اور یہ بہت اہم بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اقتدار کی منتقلی سے متفق ہوگیا ہے ۔ بشارالاسد کی حکومت بھی امکان ہے کہ مسئلہ کے سیاسی حل کیلئے تیار ہوجائے گی ۔ سرکاری عہدیداروں نے تاہم تسلیم کیا کہ شامی افواج کی حالیہ دنوں میں پیشرفت نے اپوزیشن کیلئے اس بات کو مشکل بنادیا ہے کہ اسد حکومت کے جبر کے سامنے ٹک سکیں۔ سرکاری فوج کے بموجب شمالی شام میں باغیوںکے زیرقبضہ علاقہ پر حکومتی قبضہ بحال کرلیا گیا ہے ۔