شادی میں ایک کھانا ایک میٹھا پر پیر کو مفتی حضرات کا مباحثہ

دیگر امور پر بھی شرعی نقطہ نظر کا جائزہ ، جناب محمد مشتاق ملک کا بیان
حیدرآباد ۔ 10 ۔ جون : ( پریس نوٹ ) : ایک کھانا اور ایک میٹھا مہم کے بموجب 15 جون بعد نماز مغرب اردو گھر مغل پورہ میں مفتی حضرات کا ایک مباحثہ رکھا جارہا ہے ۔ جناب محمد مشتاق ملک صدر تحریک مسلم شبان نے بتایا کہ جناب زاہد علی خاں کی زیر سرپرستی شہر و اضلاع تلنگانہ میں شادیوں کو آسان بنانے اور اسراف سے بچانے کے لیے ایک کھانا ایک میٹھا مہم جاری ہے ۔ ملت کے مختلف گوشوں کی جانب سے اس مہم کا خیر مقدم کیا جارہا ہے ۔ مولانا سید حامد حسین شطاری سنی علماء بورڈ اس مباحثہ کے نگران ہیں ۔ مباحثہ کے لیے 3 سوالات دئیے گئے ہیں جس میں (1) کیا شریعت کی روشنی میں تقریب نکاح میں لڑکے والوں کی جانب سے کھانے کا مطالبہ جائز ہے ۔ (2) سادگی سے تقریب نکاح کے شریعت میں کیا معنی ؟ فی زمانہ کئی لوازمات کہاں تک درست ؟ اور (3) شریعت میں تقریب نکاح کا کیسا حکم ہے ؟ تمام مکاتب فکر کے مفتیان کو اس اہم موضوع پر شرعی نقطہ نظر کے لیے مدعو کیا جارہا ہے ۔ ایک کھانا ایک میٹھا مہم ملت کی معیشت کے استحکام اور بھاری سود و قرض سے ملت کو بچانے کے لیے انتہائی موثر ثابت ہورہی ہے ۔ جناب محمد مشتاق ملک صدر تحریک مسلم شبان کے بموجب علماء کرام کی حمایت کے ساتھ چھوٹی چھوٹی علاقے واری انجمنیں اور اسوسی ایشن بھی اس مہم کو اپنے اپنے علاقوں میں شروع کئے ہیں ۔ ہر جمعہ شہر کی مساجد میں اس مہم کے سلسلہ میں اپیل کی جارہی ہے ۔ تحریک مسلم شبان ، سنی علماء بورڈ ، جمعیتہ العلماء ، میلاد کمیٹیاں دیگر ادارے ایک کھانا ایک میٹھا مہم کمیٹی میں شامل ہیں ۔ مختلف سماجی جہد کار بھی اس مہم سے وابستہ ہیں ۔ شہر و اضلاع میں مہم کا کام چل رہا ہے ۔ رمضان المبارک میں مساجد میں اجتماعی عہد ، اور خطابات کا پروگرام بھی مہم کمیٹی کے پیش نظر ہے ۔ رمضان کے کسی ایک جمعہ کو بڑے پیمانہ پر اس مہم کو چلانے پر بھی کمیٹی غور کررہی ہے ۔ مسرس ایم اے غفار ، رحیم اللہ خاں نیازی ، سید مسکین احمد ، عبدالحمید شوکت ، سید عارف قادری ، حامد خالد علی خاں قادری ، پرویز اور محمد محبوب نے عامتہ المسلمین سے مہم کی کامیابی کیلئے تعاون کی اپیل کی ۔۔