شادی مبارک اسکیم کے تحت رقمی اجرائی میں تاخیر ، محکمہ فینانس نے گرین چینل کو مسدود کردیا

چیف منسٹر کا تیقن بھی بے کار ثابت ، گرین چیانل کی بحالی پر محکمہ کا ٹال مٹول
حیدرآباد۔/9اپریل، ( سیاست نیوز) حکومت نے جاریہ مالیاتی سال سے اقلیتی بہبود کا بجٹ گرین چینل کے تحت کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم محکمہ فینانس کے عہدیداروں نے شادی مبارک اسکیم کے بجٹ کی گرین چینل سے اجرائی کے عمل کو روک دیا ہے۔ حکومت نے 2اکٹوبر کو شادی مبارک اسکیم کے آغاز کے بعد اسکیم پر تیزی سے عمل آوری اور بجٹ کی اجرائی میں تاخیر کو ختم کرنے کیلئے اسے گرین چینل کے تحت کیا تھا۔ اس طریقہ کار کے ذریعہ عہدیداروں کو بجٹ کی اجرائی کیلئے انتظار کرنا نہیں پڑتا اور شادی مبارک اسکیم کی درخواستوں کی منظوری کے ساتھ ہی بجٹ از خود جاری ہوجاتا ہے جو امیدواروں کے اکاؤنٹ میں پہنچ جاتا ہے۔ اس اسکیم پر عمل آوری کے سبب محکمہ اقلیتی بہبود کو شادی مبارک اسکیم پر عمل آوری میں تیزی پیدا کرنے میں کافی مدد ملی لیکن مالیاتی سال 2014-15 کے اختتام کے ساتھ ہی محکمہ فینانس نے 31مارچ سے اس اسکیم کو گرین چینل سے علحدہ کردیا جس کے بعد سے شادی مبارک اسکیم کی منظورہ درخواستوں کیلئے بجٹ کی اجرائی میں تاخیر ہورہی ہے۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے اگرچہ سارے بجٹ کو گرین چینل کے تحت کرنے کا اسمبلی میں تیقن دیا لیکن محکمہ فینانس کے عہدیداروں نے گزشتہ سال سے عمل کی جارہی اسکیم کو گرین چینل سے علحدہ کرتے ہوئے محکمہ کیلئے مشکلات پیدا کردی ہیں۔ محکمہ اقلیتی بہبود کی جانب سے اسکیم کو دوبارہ گرین چینل کے تحت کرنے کیلئے محکمہ فینانس سے نمائندگی کی جارہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ محکمہ اقلیتی بہبود نے اس سلسلہ میں چیف منسٹر کے دفتر کی توجہ مبذول کروائی تاکہ محکمہ فینانس کو ضروری ہدایات جاری کی جاسکیں۔ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں نے بتایا کہ نہ صرف شادی مبارک اسکیم بلکہ اقلیتی بہبود کے مکمل بجٹ کو گرین چینل کے تحت کرنے کیلئے نمائندگی کی جارہی ہے تاکہ چیف منسٹر کے وعدہ کے مطابق بجٹ کی جلد اجرائی کو یقینی بنایا جاسکے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ گرین چینل کے تحت بجٹ شامل ہونے کی صورت میں ہر اسکیم کیلئے محکمہ فینانس کی منظوری اور بجٹ کی اجرائی کیلئے انتظار کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ محکمہ فینانس شادی مبارک اسکیم کو گرین چینل کے تحت بحال کرنے میں ٹال مٹول کررہا ہے۔ چیف منسٹر کے دفتر سے سارے بجٹ کو گرین چینل کے تحت لانے کیلئے باقاعدہ احکامات کی اجرائی کی ضرورت ہے جس کے بعد ہی اقلیتی بہبود کی اسکیمات پر موثر انداز میں عمل آوری ممکن ہوپائے گی۔