سی پی ایم پر ریاست کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے کا الزام

ٹی آر ایس نے مفاہمت کی کوئی پیشکش نہیں کی، رکن کونسل کے پربھاکر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔23 اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے الزام عائد کیا کہ سی پی ایم نے جس طرح تلنگانہ ریاست کی تشکیل میں رکاوٹ پیدا کی تھی، اسی طرح آج تلنگانہ کی ترقی میں رکاوٹ بن چکی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے رکن قانون ساز کونسل کے پربھاکر، سابق وزیر بی راملو اور ٹی آر ایس قائد جی رام چندر رائو نے سی پی ایم کے جلسہ عام میں ٹی آر ایس حکومت کے خلاف کی گئی الزام تراشی اور تنقیدوں پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جلسہ عام میں سی پی ایم قائدین نے انوکھے انداز میں خود کو ملک کے عوام کا مسیحا ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے۔ ٹی آر ایس حکومت پر تنقیدوں سے دستبرداری کا مشورہ دیتے ہوئے ٹی آر ایس قائدین نے کہا کہ حقائق جانے بغیر الزام تراشی مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پی ایم جو تلنگانہ میں اپنے کیڈر سے محروم ہوچکی ہے۔ آئندہ انتخابات میں تمام نشستوں پر مقابلہ کرنے کا اعلان کررہی ہے۔ جبکہ اس کے پاس تمام نشستوں کے لیے امیدوار تک دستیاب نہیں۔ پربھاکر نے کہا کہ 119 تو کجا صرف 19 نشستوں کے لیے بھی سی پی ایم کے پاس امیدوار دستیاب نہیں ہے۔ اس طرح خود کو ٹی آر ایس کے متبادل کے طور پر پیش کرنا مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس نے کبھی بھی سی پی ایم سے انتخابی مفاہمت کی کوشش نہیں کی لہٰذا سی پی ایم قائدین کی جانب سے ٹی آر ایس سے مفاہمت نہ کرنے کا اعلان ناقابل فہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کا نام تو ہے لیکن پارٹی صرف کھمم ضلع تک محدود ہوچکی ہے۔ پارٹی کو کبھی بھی دیگر اضلاع میں عوامی تائید حاصل نہیں ہوئی۔ پربھاکر نے سوال کیا کہ تلنگانہ کی ترقی کیا سی پی ایم کے ریاستی سکریٹری ٹی ویرا بھدرم کو دکھائی نہیں دے رہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ ویرا بھدرم کے آبائی گائوں میں ٹی آر ایس کو زائد ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھکتا رام داس پراجیکٹ کو سی پی ایم قائدین نظرانداز کرچکے ہیں حالانکہ یہ پراجیکٹ ضلع کی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔ ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے تعمیر کیے جارہے پراجیکٹس اور ان کے فوائد کو نظرانداز کرنا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں جو علاقے کمیونسٹ جماعتوں کے زیر اثر تھے، وہاں کے عوام ٹی آر ایس کے ترقیاتی و فلاحی اقدامات سے متاثر ہیں۔ کے پربھاکر نے کہا کہ سی پی ایم نے مغربی بنگال پر تین دہوں تک حکمرانی کی لیکن ریاست کو پسماندگی کا شکار بنادیا۔ انہوں نے کہا کہ کیرالا میں آبپاشی کے شعبہ کے لیے جو بجٹ مختص کیا گیا وہ تلنگانہ سے کافی کم ہے۔ ٹی آر ایس قائدین نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھررائو تمام پراجیکٹس کو مقررہ مدت میں تکمیل کے خواہاں ہیں۔ تلنگانہ کے عوام اپوزیشن کے گمراہ کن پروپگنڈے کا شکار نہیں ہوں گے۔