نئی دہلی۔3مئی ( سیاست ڈاٹ کام) سی پی آئی (ایم) نے آج کہا کہ اراضی بل اور سیکولرازم جیسے موضوعات پر وہ پارلیمنٹ میںکانگریس کے ساتھ محاذ بنانے کیلئے تیار ہے لیکن پارلیمنٹ کے باہر کسی قومی محاذ کا حصہ بننے سے انکار کردیا اور کہا کہ ’’ وہ ( کانگریس) قابل اعتبار نہیں ہیں ‘‘ ۔سی پی آئی (ایم) کے نومنتخب جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے اعتراف کیا کہ بہار میں ہونے والے اسمبلی انتخابات بی جے پی کی مخالف جماعتوں کیلئے ایک تیزابی امتحان ثابت ہوں گے ۔ ان کی پارٹی انتظار کرو اور دیکھو کی پالیسی اختیار کرے گی تاکہ یہ دیکھا جائے کہ جنتاپریوار اپنے انضمام کے ذریعہ کس طرح کی حکمت عملی تیار کرتی ہے ۔ سی پی آئی( ایم) کے لیڈر یچوری کی پارٹی اراضیات بل کے خلاف کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کی قیادت میں راشٹرپتی بھون تک منظم کردہ مارچ میں حصہ لے چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی خود اپنے استحکام کو اولین ترجیح دے گی ۔ یچوری نے کہا کہ’’ پارلیمنٹ کے اندر ہم ان تمام مسائل پر متحد ہوسکتے ہیں جن کے بارے میں ہم یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ملک اور عوام کے مفاد میں نہیں ہیں‘‘ ۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو دیئے گئے انٹرویو میں مزید کہا کہ ’’ ہماریا پارٹی پہلے ہی یہ کہہ چکی ہے کہ پارلیمنٹ کے باہر کئی علاقائی جماعتوں پر مشتمل قومی سطح پر کوئی محاذ فی الحال سازگار نہیں ہوگا کیونکہ اس قسم کے کسی بھی محاذ کو پالیسی کا متبادل بھی ہونا چاہیئے ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ صورتحال میں کوئی پالیسی متبادل نہںے ابھرا ہے ‘‘ ۔ 63سالہ یچوری نے جو شیرازہ بندی کی سیاست کیلئے بھی جانے جاتے ہیں ‘ اراضیات بل پر راہول گاندھی کی حالیہ مہم کو ٹھیک قرار دیا ‘ تاہم کہا کہ کانگریس نے فی الحال کوئی مضبوط متبادل فراہم نہیں کیا ہے ۔ چنانچہ اس ضمن میں ہمیں کسی اہم فیصلہ کیلئے انتظار کرنا اور دیکھنا ہوگا۔