کیسوں کی یکسوئی کے لیے ممکنہ کوشش ، مرکزی وزیر کا بیان
نئی دہلی ۔ 27 ۔ جولائی : ( سیاست ڈاٹ کام ) : سنٹرل بیورو آف انوسٹیگیشن ( سی بی آئی ) اسٹاف کی قلت سے دوچار ہے جب کہ 20 فیصد اہم ایگزیکٹیو کیڈر بالخصوص تحقیقاتی عہدیداروں کی جائیدادیں مخلوعہ ہیں ۔ اسٹاف کی قلت سے زیر التواء کسیس کی تعداد پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مملکتی وزیر سرکاری عملہ ، عوامی شکایات اور وظائف مسٹر جتندر سنگھ نے بتایا کہ افرادی قوت کی کمی کے باعث کیسوں کی تحقیقات متاثر نہیں ہوئی ہے تاہم انہیں دستیاب اعداد و شمار کے مطابق سی بی آئی کے پاس معرض التواء کیسوں کی تعداد 31 دسمبر 2014 میں 1,004 سے 30 جون 2016 میں 1286 تک اضافہ ہوگیا ۔ انہوں نے بتایا کہ سی بی آئی کے لیے 7,274 جائیدادیں ( تقررات ) منظور کئے گئے ہیں فی الحال 1,531 جائیدادیں مخلوعہ ہیں جب کہ بتدریج تحقیقاتی عہدیداروں اور لیگل اور ٹکنیکل لیڈر کے تقررات عمل میں لائے جارہے ہیں ۔ ایک اور سوال کے جواب میں مرکزی وزیر نے بتایا کہ سی بی آئی نے یکم جنوری 2016 سے 15 جولائی 2016 تک کرپشن کیسوں میں 34 گزیٹیڈ آفیسرس ، 45 نان گزیٹیڈ آفیسرس اور دیگر 112 افراد کو گرفتار کیا ہے ۔ جس میں جوائنٹ سکریٹری کے رتبہ کے 2 عہدیدار اور 14 خانگی افراد شامل ہیں ۔