سیکریٹریٹ سی بلاک سے سکیوریٹی عملہ نے صحافیوں کو نکال باہر کیا

سکیوریٹی وجوہات کا عذر ۔ صحافتی تنظیموں اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سخت تنقید
حیدرآباد 23 فبروری ( این ایس ایس ) صحافتی برادری کے ساتھ غیر شائستہ برتاؤ کرتے ہوئے حکومت تلنگانہ نے سیکریٹریٹ کے سی بلاک میں صحافیوں کے داخلہ پر پابندی عائد کردی ہے ۔ اسی بلاک میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا دفتر واقع ہے ۔ سی بلاک کے گراونڈ فلور پر چیف پبلک ریلیشنس آفیسر کے چیمبر میں بیٹھے ہوئے کچھ نامہنگاروں کو سکیوریٹی عملہ نے قدرے درشتی کے ساتھ آج دو پہر وہاں سے باہر کیا ۔ سکیوریٹی عملہ نے سکیوریٹی وجوہات بتاتے ہوئے وہاں موجود پانچ تا چھ صحافیوں کو وہاں سے چلے جانے کو کہا ۔ ذرائع کے بموجب چیف منسٹر کے دفتر کے عملہ نے انفارمیشن عہدیداروں سے ہدایت لیتے ہوئے میڈیا کو سی پی آر او کے چیمبر سے باہر کردیا ۔ بعد میں صحافیوں نے حیرت و الجھن کا اظہار کیا ۔ ریاستی حکومت کے کام کاج کا مرکز ہونے کی حیثیت سے سیکریٹریٹ میں کئی اخبارات و نیوز چینلوں کے نمائندے یہاں آزادی سے نقل و حرکت کرتے ہیں۔ یہاں کئی دہوں سے ان پر کوئی پابندی نہیں ہے ۔ سابق میں سیکریٹریٹ میں صحافیوں کی نقل و حرکت پر کسی طرح کی پابندی نہیں تھی ۔ اس وقت کے چیف منسٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی نے میڈیا پر تحدیدات عائد کرنے کی ناکام کوشش کی تھی ۔ راج شیکھر ریڈی کو اپوزیشن جماعتوں اور جرنلسٹس یونینس کی جانب سے کئے گئے احتجاج کے بعد میڈیا پر سیکریٹریٹ میں پابندیاں برخواست کرنی پڑی تھیں۔ وائی ایس آر کے جانشین کی حیثیت سے کام کنرے والے چیف منسٹروں کے روشیا اور این کرن کمار ریڈی نے سیکریٹریٹ میں میڈیا پر کسی طرح کی پابندیاں عائد نہیں کی تھیں۔ سیکریٹریٹ میں میڈیا کے نمائندوں کو سی بلاک سے نکال باہر کرنے کی اطلاع عام ہوتے ہی صحافتی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں نے حیرت کا اظہار کیا اور اس اقدام کو آمرانہ قرار دیتے ہوئے اسے آزادی صحافت کے مغائر قرار دیا ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں نے میڈیا پر تحدیدات کے خیال ہی کو مسترد کردیا اور کہا کہ کے چندر شیکھر راؤ کو کچھ عہدیدار گمراہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے میڈیا پر تحدیدات کو دستور ہند کے مغائر بھی قرار دیا ۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے پریس اکیڈیمی میں میڈیا کے ذمہ داروں سے اپنی اولین ملاقات میں صحافیوں کیلئے کچھ اعلانات کئے تھے ۔ ان میں اکریڈیشن کارڈز و دیگر فلاحی اسکیمات بھی شامل تھیں۔ اسی وقت انہوں نے اشارہ دیا تھا کہ وہ سیکریٹریٹ میں میڈیا پر مکمل امتناع عائد کرنا نہیں چاہتے تاہم کچھ تحدیدات کا انہوں نے اشارہ دیا تھا ۔ سمجھا جاتا ہے کہ سی بلاک کے حدود میں غیر معمولی شور و گڑبڑ کو قابو میں کرنے کیلئے یہ اقدام کیا گیا ہے ۔