سیمی کارندوں کی جیل سے فرار ی کی ایم پی اسمبلی میں گونج

بھوپال، 27 فروری (سیاست ڈاٹ کام) اپوزیشن کانگریس نے آج مدھیہ پردیش اسمبلی سے واک آؤٹ کرتے ہوئے الزام عائد کیاکہ گزشتہ سال 8 سیمی کارندوں کا جیل توڑ کر فرار ہونا ریاستی حکومت کی جیلوں میں سکیوریٹی کو یقینی بنانے میں ناکامی کا نتیجہ ہے۔ سیمی کے 8 آدمی جنھیں ٹرائیل کی شروعات کا انتظار تھا، گزشتہ سال 30 اکٹوبر کو جیل کے ایک گارڈ کو ہلاک کرتے ہوئے ہائی سکیوریٹی والی بھوپال سنٹرل جیل سے فرار ہوگئے تھے۔ وہ بعد میں پولیس کے ساتھ پیش آئے مبینہ انکاؤنٹر میں ہلاک ہوگئے۔ وقفہ سوالات کے دوران یہ مسئلہ اُٹھاتے ہوئے شیلندر پٹیل (کانگریس) نے کہاکہ ضلع نظم و نسق کے عہدیداروں نے گزشتہ دو سال میں ایک بار بھی جیل کا معائنہ نہیں کیا حالانکہ ہر 3 ماہ میں ایک مرتبہ یہ لازمی ہوتا ہے۔ اُنھوں نے الزام عائد کیاکہ اِس سے جیل کی سکیوریٹی کے تعلق سے ریاستی حکومت کی کوتاہیاں ظاہر ہوتی ہیں جس کے نتیجہ میں گزشتہ سال دیوالی کی رات سیمی کارندوں کا جیل توڑنا ہمارے سامنے آیا۔ پٹیل نے کہاکہ ڈی آئی جی (محابس) نے بھی جیل ریکارڈ کے مطابق معمول کا انسپکشن نہیں کیا تھا۔ کانگریس نے حکومت کے جواب سے عدم اتفاق کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا۔ معاملے کی سنجیدگی کے مدنظر اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان اسپیکر ڈاکٹر سیتاسرن شرما نے جیل وزیر کسم مہدیلے کو یہ یقینی بنانے کا بھی حکم دیا کہ افسر جیلوں میں باقاعدہ معائنہ کے لئے جائیں۔ وقفہ سوالات کے دوران کانگریس رکن اسمبلی شیلیندر پٹیل نے جیل کے وزیر سے پوچھا کہ گزشتہ دو برسوں میں کلکٹر اور ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ ایک بار بھی جیل کے معائنہ پر کیوں نہیں گئے ۔ انہوں نے پوچھا کہ ضلع منصوبہ بندی کمیٹی میں جیل سے متعلق کیس کے لئے جو کمیٹی ہوتی ہے ، وہ کہاں کام کررہی ہے ۔ وزیر موصوفہ کسم کے یہ کہنے پر کہ کمیٹیاں پوری ریاست میں کام کررہی ہیں، پٹیل نے کہاکہ وہ خود ضلع منصوبہ بندی کمیٹی کے رکن ہیں اور ایسی کوئی کمیٹی کام نہیں کررہی۔ انھوں نے وزیر موصوفہ سے پوچھا کہ جیل توڑنے سے قبل متعلقہ وزیر اور جیل ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ نے کتنی بار جیل کا دورہ کیا ہے۔