سیما ۔ آندھرا کو 5 سال کیلئے خصوصی موقف

انسداد رشوت ستانی بل آرڈیننس مسترد، جاٹ طبقہ کیلئے کوٹہ
نئی دہلی ۔ 2 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام) مرکزی کابینہ نے آج رات سیما ۔ آندھرا علاقہ کے لئے پانچ سال تک خصوصی زمرہ کا موقف دیا ہے ۔ حال ہی میں منظورہ آندھراپردیش ری آرگنائزیشن بل میں دو ترمیمات کو بھی منظوری دی گئی ہے جس میں دونوں علاقوں کی مسائل کی یکسوئی کی جائیگی ۔ پہلی ترمیم میں پولاورم پاور پروجیکٹ کے باعث بے گھر ہونے والے افراد کی بازآبادکاری کے لئے اقدامات کئے جائیں گے ۔ دوسری ترمیم تلنگانہ اور سیما آندھرا کے درمیان این ٹی پی سی جیسے مرکزی یونٹوں کی جانب سے پیدا کی جانے والی برقی مساوی طور پر تقسیم کی جائیگی ۔ دو گھنٹے طویل کابینہ اجلاس میں وزیراعظم منموہن سنگھ کی جانب سے پیش کردہ ترمیمات کو منظوری دی گئی جس میں پانچ سال تک 13 اضلاع پر مشتمل سیما ۔ آندھرا علاقوں کو خصوصی موقف دیا جا رہا ہے ۔ کابینہ کی تفصیلات سے واقف کراتے ہوئے مرکزی وزیر جے رام رمیش نے کہا کہ کابینہ نے پلاننگ کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ وزیراعظم کے اعلان کے مطابق سیما ۔ آندھرا کو خصوصی موقف کے فیصلہ پر عمل کرے ۔ ان تجاویز میں ٹیکس مراعات جیسے سہولتوں کے ساتھ چھ نکاتی ترقیاتی پیکیج شامل ہے ۔ دونوں ریاستوں میں سنٹرل برقی یونٹوں کی جانب سے طلب کی جانے والی برقی کا 85 فیصد تقسیم کیا جائیگا

جبکہ 15 فیصد حصہ گذشتہ پانچ سال کے دوران برقی کھپت کی بنیاد پر مختص کیا جائیگا ۔ اس بل میں تجویز رکھی گئی ہے کہ برقی کو گذشتہ پانچ سال کے دوران استعمال کردہ برقی کی اساس پر تقسیم کیا جائے ۔ آندھراپردیش کی تقسیم کا عمل بیوروکریسی کی جانب کل سے شروع کیا جائیگا ۔ سیما آندھرا کے ایک نئے دارالحکومت کا بھی بہت جلد انتخاب کیا جائیگا۔ مرکزی کابینہ نے آج انسداد رشوت ستانی بل کیلئے آرڈیننس طریقہ کار کو مسترد کردیا۔ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے اس بل کی منظوری کیلئے زو ردیا تھا۔ کابینہ نے تلنگانہ بل میں تبدیلیاں لانے اور جاٹ طبقہ کیلئے تحفظات کو منظوری دیدی ہے۔ جاٹ طبقہ کیلئے تحفظات فیصلہ سے مرکزی حکومت نے روزگار اور تعلیمی اداروں میں تحفظات حاصل ہوں گے ۔ کابینہ کا آج شام اجلاس منعقد ہوا جس میں ان آرڈیننس کے مسئلہ پر غور و خوض کیا گیا لیکن کابینہ نے یہ احساس ظاہر کیا کہ جمہوریت کے اعلی روایتی اقدار کو ملحوظ رکھتے ہوئے ان آرڈیننس پر پارلیمنٹ میں مکمل مباحث کی ضرورت ہے ۔

مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات منیش تیواری نے اجلاس کے بعد اخباری نمائندو ںسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے راہول گاندھی کے پسندیدہ انسداد رشوت ستانی آرڈیننس کو مسترد کردیا ہے ۔ گذشتہ تین دن کے دوران کابینہ کا یہ دوسرا اجلاس ہے جس میں بعض صورتوں میں آرڈیننس کے طریقہ کار کو استعمال کرنے کے خلاف فیصلہ دیا گیا ہے۔اس فیصلہ سے اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی ان فیصلوں کو منظوری نہیں دیں گے۔ سینئر وزراء جیسے وزیر قانون کپل سبل اور وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے ہفتہ سے اب تک دو مرتبہ صدر جمہوریہ سے ملاقات کرچکے ہیں۔ بظاہر ان کی یہ ملاقات صدر جمہوریہ کو راضی کرنا تھا لیکن انہیں کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ ذرائع نے کہا کہ سونیا گاندھی کے زیر قیادت کانگریس کور گروپ میں انسداد رشوت ستانی قانون شہریوں کو وقت مقررہ پر خدمت فراہم کرنے کے حقوق، سٹیزنس چارٹر بل اور ایس سی ایس ٹی انسداد مظالم ترمیمی بل کو بھی منظوری دی گئی تھی۔