کولکتہ ۔ 4 اگست (سیاست ڈاٹ کام) مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتابنرجی نے آج دامودر ریالی کوآرڈینیشن (ڈی ای سی) کو غیرمعموی مقدار میں پانی خارج کرتے ہوئے ریاست میں سیلاب کی صورتحال پیدا کرنے کا الزام عائد کیا جبکہ ڈی ای سی نے اس الزام کی تردید کردی۔ سیلاب کی صورتحال کا سرکاری عہدیداروں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں جائزہ لینے اور تمام متاثرہ اضلاع کے ضلع مجسٹریٹس سے ویڈیو کانفرنسنگ کے بعد ممتابنرجی نے کہاکہ انہوں نے ڈی ای سی اتھاریٹی سے درخواست کی ہیکہ اس طرح پانی کے آئندہ اخراج کو روک دیا جائے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے اپنے قیام دہلی کے دوران 11 اور 12 اگست کو ملاقات کا وقت طلب کیا ہے تاکہ سیلاب کی صورتحال پر غور کیا جائے۔ وہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کیلئے قومی آفت سماوی راحت رسانی فنڈ سے رقومات حاصل کرنا چاہتی ہیں۔ علاوہ ازیں ڈی وی سی کی جانب سے پانی کے اخراج کا مسئلہ بھی اٹھانا چاہتی ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ انہوں نے مرکزی وزیر پیوش گوئل سے بی بی سی کی جانب سے غیرمعمولی مقدار میں پانی کے اخراج کی شکایت بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلے ہی ڈی وی سی کو مکتوب روانہ کرچکی ہیں کہ اتنی کثیر مقدار میں پانی کا اخراج روک دیا جائے لیکن افسوسناک بات ہیکہ انہوں نے کوئی توجہ نہیں دی جبکہ ریاستی حکومت ہمیشہ ڈی وی سی سے تعاون کرتی رہی ہے لیکن انہوں نے جوابی تعاون کا مظاہرہ نہیں کیا۔