سیاسی مفادات کیلئے مذہبی منافرت پھیلانے کی سازش

سیکولر طاقتوں کو متحد ہوجانے کی ضرورت ۔ سوامی اگنی ویش اور ظہیرالدین علی خاں کا خطاب

محبوب نگر ۔ 17 فبروری ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) فرقہ پرست طاقتیں ملک پر شکنجہ کسنے کی تیاری میں ہیں آج تمام سیکولر جماعتیں متحد ہوتے ہوئے ان طاقتوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں ۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز دانشور ، سیکولرازم کے علمبردار سوامی اگنی ویش نے اتوار کی شب مستقر محبوب نگر کے ٹاؤن ہال (رام پرساد بسمل ، اشفاق اﷲ خان میدان ) پر بھاری مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس جلسہ کا اہتمام سیکولر فرنٹ محبوب نگر نے کیا تھا ۔ انھوں نے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرقہ پرست طاقتیں سیاست کو مذہب کا لبادہ پہناکر عوام میں دراڑ ڈالتے ہوئے انتخابات میں کامیابی کے حصول کیلئے کوشاں ہیں۔ انھوں نے کہاکہ وزارت عظمیٰ کے عہدہ کیلئے نریندر مودی کے نام کا پرچار ہورہا ہے کہ و ہ ملک کو ترقی دلائیں گے ۔سوامی اگنی ویش نے سوال کیا کہ آخر وہ کس طرز کی ترقی چاہتے ہیں؟ کیا غریب کو اور غریب بنانا ترقی ہے ؟ انھوں نے کہا کہ ترقی کا صحیح مفہوم یہ ہے کہ غریب کو کھانے کیلئے روٹی ، رہائش کیلئے مکان اور روزگار فراہم کرتے ہوئے ملک کو ترقی یافتہ بنایا جاسکتا ہے ۔ آر ایس ایس ، وی ایچ پی ، بی جے پی کے ساتھ مل کر ملک کو ہندوتوا بنانے کی سازش کررہے ہیں اس کو ناکام بنانا ملک کی سیکولر جماعتوں کا فریضہ ہے ۔

انھوں نے کہاکہ ملک کی آزادی کی لڑائی میں پھانسی پر چڑھنے والے شہید اشفاق اﷲ خان ، رام پرساد بسمل ایک تھالے میں کھانا کھاتے تھے ۔ آزادی کی لڑائی میں آخر 1927 ء میں جان کی قربانی دیدی ۔ انھوں نے کہا کہ سماج میں تمام طبقات کو مساوی انصاف فراہم کرتے ہوئے ہی ملک کو ترقی یافتہ ممالک کی صفوں میں کھڑا کیا جاسکتا ہے۔ زوردار تالیوں کی گونج میں انھوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کو کوئی طاقت روک نہیں سکتی ۔ تلنگانہ عوام سے انھوں نے اپیل کی کہ وہ فرقہ پرست اور تعصب سے پاک تلنگانہ ریاست تعمیر کریںجس کے لئے تمام طبقات کا متحد ہونا ضروری ہے ۔ انھوں نے کہا کہ جو شخص ایک ریاست کا وزیراعلیٰ ہے وہاں پر فساد ہوتا ہے اور ہزاروں مسلمان شہید ہوتے ہیں لیکن اس کے کان پر جوں نہیں رینگتی اور نہ کوئی پشیمانی ہوتی ہے اگر وہ شخص ملک کا وزیراعظم بنتا ہے تو پھر ملک کا کیا ہوگا جبکہ جمہوریت کا تقاضہ ہے کہ وہ اپنی کرسی کی ذمہ داری محسوس کرے ۔ آنجہانی وزیراعظم لال بہادر شاستری نے ٹرین حادثہ پر عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا ۔ حالیہ مظفرنگر فسادات میں 58 مسلمان شہید ہوئے میں نے 8 مرتبہ وہاں کا دورہ کیا اور امن کا پیام پہونچایا ۔ فساد کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ ہے کیونکہ وہاں کی ذمہ داری امیت شاہ کو دی گئی ہے ۔ ٹاؤن ہال میدان عوام سے کھچاکھچ بھرا تھا ۔ جلسہ سے سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری نارائنا نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی ہمیشہ فرقہ پرستوں کے سامنے سینہ سپر ہوتے آئی ہے ۔ اب وقت آگیا ہے کہ پھر سے فرقہ پرستوں کو سبق پڑھایا جائے ۔ نریندر مودی مکیش امبانی کے اشاروں پر ترقی کاڈھنڈورا پیٹتے ہوئے عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔ فرقہ پرستی کا سہارا لیتے ہوئے وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھنا چاہتے ہیں۔ آئندہ انتخابات میں کانگریس کے زوال کے امکانات کے پیش نظر وہ بی جے پی کا ہاتھ تھامے ہوئے ہیں۔ اس صنعت کار کے گھر کی قیمت 6ہزار کروڑ روپئے ہے لیکن سوال یہ ہے کہ اس نے ملک کے لئے کیا کیا ؟ انھوں نے حال ہی میں پارلیمنٹ میں ایل راجگوپال کے پیپر اسپیرے کے استعمال کے گھناؤنے جرم پر پھانسی پر چڑھانے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ چندرابابو نائیڈو ، جگن موہن ریڈی اور وزیراعلیٰ کرن کمار ریڈی کتنی سازشیں کریں تلنگانہ کو روک نہیں سکتے ۔ اور بی جے پی کو مجبوراً تائید کرنا ہی ہوگا ۔ پیروفیسر ہرا گوپال نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا آخرکار کیوں نریندر مودی کو ہیرو بنارہا ہے ۔ اس کے پیچھے امریکہ ، سامراج اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے مقاصد اور مدد ہے۔ ان کو ملک اور اس کے عوام کی فکر نہیں بلکہ اقتدار اور ذاتی مفادات عزیز ہیں۔ انھوں نے مخدوم محی الدین اور شعیب اﷲ خان کی جدوجہد کا تذکرہ کیا کہ کس طرح انھوں نے مساوات اور سیکولرازم کیلئے جدوجہد کی ۔

انھوں نے کہاکہ تلنگانہ ہمارے خوابوں کا تلنگانہ ہوگا ۔ انھوں نے اعتراف کیا کہ تلنگانہ میں بھی ایل راجگوپال جیسے قائدین ہیں لیکن ہم ان کے خلاف بھی ہماری لڑائی جاری رکھیں گے ۔ جناب ظہیرالدین علی خان مینجنگ ایڈیٹر سیاست نے مختصر لیکن جامع خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو انگریزوں نے بھی اتنا نہیں لوٹا اور اتنا نقصان نہیں پہونچایا جتنا کہ فرقہ پرست اور مفاد پرست لیڈروں نے نقصان پہونچایا ۔ ان لیڈروں نے ترقی کا نعرہ تو لگایا لیکن ترقی ملک کو نہیں دی اور اپنی معیشت کو ترقی دی ۔ آج سارے ملک کو ترقی دلانے کانعرہ لگانے والے نے گجرات میں دو لاکھ پچیس ہزار ایکڑ زمین کوڑیوں کے مول کمپنیوں کے حوالے کردی جبکہ مستحق غرباء کو نہ رہنے کو مکان ہے اور نہ کھانے کو روٹی ۔ جب اپنی ریاست گجرات کا یہ حال بنا رکھاہے تو پھر اتنے بڑے ملک کی کیا حالت کریں گے ؟ امبانی گروپ کو 2.4 ٹی ایم سی فی ڈالر میں اضافہ کرتے ہوئے 8 ٹی ایم سی تک پہونچادیا ۔ صنعتکاروں کی دولت میں بے تحاشہ اضافہ اور غریب مزید غریب ہوتا جارہا ہے کیا یہی ترقی ہے ؟ مینجنگ ایڈیٹر سیاست نے کہا کہ فرقہ پرستوں کے ناپاک عزائم اور منصوبوں کو سیکرلر اتحاد کے ذریعے ناکام بنایا جاسکتا ہے ۔ ویدکمار تلنگانہ پرجا فرنٹ قائد نے کہاکہ ہمارا تلنگانہ ہمیں سیکولر چاہئے اس میں فرقہ پرستی کو ہم قبول نہیں کریں گے ۔

انھوں نے کہا کہ حیدرآباد دکن کے سابق حکمرانوں نے تاریخی مقامات کو سیکولر نام دیئے لیکن آج کی حکومتیں اور تنظیمیں جو نام سے مقام قائم کررہے ہیں اس سے فرقہ پرستی اور تعصب ظاہر ہے ۔ انھو ںنے کہا کہ اس ملک میں فرقہ پرستی کبھی کامیاب نہیں ہوگی بشرطیکہ سیکولر جماعتیں اپنا فریضہ نبھائیں۔ جناب غلام نبی شاہ نقشبندی نے کہا کہ سارے انسان آدم اور حوا کی اولاد ہیں۔ انسانیت کو شرمسار کرنے والے فرقہ پرستوں کیلئے ملک میں کوئی جگہ نہ ہونی چاہئے۔ انھوں نے کہاکہ ہندو کے ’ہ‘ اور مسلم کے ’م ‘سے ’’ہم ‘‘ بنتا ہے اور ہم کو کوئی نقصان نہیں پہونچاسکتا ۔ انھوں نے خطاب کے دوران سوامی اگنی ویش سے اسٹیج پر گلے ملے اور کہا کہ آج ملک کے کونے کونے میں اتحادکے نظارے ملنے چاہئیں۔ جلسہ کی صدارت ایرلا نرسمہا ضلع سکریٹری سی پی آئی نے کی ۔ محمد خلیل اور دیگر قائدین نے بھی مخاطب کیا ۔ حنیف احمد ایم آر یو ایف ریاستی کنوینر کے شکریہ پر جلسہ ختم ہوا ۔ شہ نشین پر بالا سبرامنیم ، محمود ، پربھاکر ، کلے گوپال ، ظفراﷲ صدیقی ، فاروق حسین ، غلام غوث ، عبدالرزاق ، عبدالعلیم ، خواجہ معین الدین وغیرہ موجود تھے۔