بہار اسمبلی انتخابات کا ملک کی سمت متعین کرنے میں کلیدی رول۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی کا بھاگلپور میں خطاب
بھاگلپور، 3 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی پر تابڑ توڑ حملے کرتے ہوئے صدر کانگریس سونیا گاندھی نے آج عوام سے کہا ہے کہ سماج میں تفرقہ اور جھوٹے وعدے کرنے والوں کو یکسر مسترد کردیں اور یہ الزام عائد کیاکہ ریزرویشن کوٹہ کے مسئلہ پر بی جے پی اور آر ایس ایس میں میچ فکسنگ پائی جاتی ہے۔ بہار اسمبلی انتخابات کے لئے کہلگاؤں میں ایک انتخابی جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے صدر کانگریس نے ریزرویشن کے مسئلہ پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور بتایا کہ ان کی پارٹی (کانگریس) ایس سی / ایس ٹی اور غریبوں کے لئے ریزرویشن کوٹہ پر دستوری پالیسی کی پابند ہے۔ بہار اسمبلی انتخابات کو فیصلہ کن قرار دیتے ہوئے سونیا گاندھی نے اب بہار ایک چوراہا پر کھڑا ہے
جہاں پر بہار اور ملک کے مستقبل کا فیصلہ اور سمت متعین کی جائے گی اور بہاری عوام کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کو تفرقہ پسندی یا ہم آہنگی کی سمت لے جانا ہے۔ کانگریس کی انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ بہار کے عوام کو اب سیکولر طاقتوں اور فرقہ پرستوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہے۔ ریزرویشن پر آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے ریمارکس کا بالراست تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ ناگپور اور بی جے پی کے درمیان میچ فکسنگ پائی جاتی ہے تاکہ مستقبل قریب میں مروجہ تحفظات کو برخاست کردیا جائے۔ تاہم انھوں نے واضح کردیا کہ درج فہرست ذاتوں و قبائیل اور او بی سی کوٹہ پر دستور کی دفعات پر کانگریس کاربند رہے گی۔ نریندر مودی کی 15 ماہی حکومت کو ملک کے لئے مضرت رساں قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہاکہ چند ایک کارپوریٹ گھرانوں سے کسی کو بھی فائدہ نہیں پہنچا۔ کانگریس نے یہ نشاندہی کی کہ گزشتہ 15 ماہ کے دوران حکومت کی کارکردگی اور بی جے پی پالیسیوں سے ملک کو زبردست نقصانات اٹھانا پڑا اور حتیٰ کہ بے روزگاری میں اضافہ، فلاح و بہبود کی اسکیمات کیلئے مختص بجٹ میں کٹوتی، کسانوں کو منافع بخش قیمت ادا کرنے میں ناکام ہوگئی۔ انھوں نے قومی جمہوری اتحاد کو بھانامتی کا کنبہ (بدقماشوں کا اتحاد) قرار دیا۔
اب عوام کا فریضہ ہے کہ تفرقہ پرست اور جھوٹے وعدے کرنے والوں کو شکست سے دوچار کردیں جنھوں نے بہار کی عظمت اور وقار کو مجروح کیا ہے۔ انھوں نے وزیراعظم پر اپوزیشن چیف منسٹرس اور ان کی زیراقتدار ریاستوں کے ساتھ امتیاز برتنے کا الزام عائد کیا اور دریافت کیاکہ سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ کیا ہوا اور استفسار کیاکہ ان ریاستوں کے عوام ، ملک کا حصہ نہیں ہیں۔ بعدازاں وزیر گنج میں ایک اور جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے صدر کانگریس نے یہ شکایت کی کہ وزیراعظم مودی نے دیار غیر میں سیاسی حریفوں پر تنقید کرتے ہوئے اپنے عہدہ کے وقار کو گھٹادیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کسی بھی وزیراعظم نے بیرونی دوروں کے موقع پر اپنے سیاسی حریفوں کی کردار کشی نہیں کی لیکن نریندر مودی نے یہ طریقہ اختیار کرتے ہوئے اپنی تنگ نظری اور اوچھی سیاست کا مظاہرہ کیا ہے۔حتیٰ کہ تنقیدوں کے جوش میں آکر ملک اور عوام کا پاس و لحاظ بھی نہیں رکھا۔