واشنگٹن۔ یکم اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور امریکہ نے اپنے اپنے خلائی جہاز سیارہ مریخ کے مدار میں نصب کردیئے ہیں اور اب دونوں نے اتفاق کیا ہے کہ سرخ سیارہ کے بارے میں آئندہ تحقیقات میں دونوں ممالک اور پوری دنیا بحیثیت مجموعی تعاون کرے گی۔ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان اس سلسلے میں معاہدہ طئے ہوچکا ہے جس پر ناسا کے مہتمم چارلس بولڈن اور صدرنشین اسرو کے رادھا کرشنن نے کل ٹورنٹو میں دستخط کئے ہیں جبکہ بین الاقوامی خلائی کانگریس جاری تھی۔ دونوں ممالک نے ایک منشور پر دستخط کئے جس سے ناسا۔ اسرو مریخ ورکنگ گروپ قائم کیا جائے گا تاکہ سیارہ مریخ کے بارے میں آئندہ تحقیق دونوں ممالک کی مشترکہ کوشش سے ہوگی۔ دونوں ممالک نے ایک بین الاقوامی معاہدہ پر بھی دستخط کئے ہیںجس میں دونوں ممالک کے خلائی محکموں کے باہمی تعاون کے قواعد و ضوابط کا تعین کیا گیا ہے۔ان دومعاہدوں پر دستخط سے ناسا اور اسرو کی مضبوط وابستگی ،سائنس کو ترقی دینے اور کرۂ ارض پر حالات زندگی بہتر بنانے سے گہری وابستگی ظاہر ہوتی ہے۔ یہ شراکت داری امید ہے کہ دونوں ممالک بلکہ ساری دنیا کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگی۔ گولڈن نے کہا کہ مشترکہ مریخ ورکنگ گروپ سائنٹفک ، حکمت عملی پر مبنی اور ٹیکنالوجی پر مبنی مقاصد کی شناخت اور ان کے مشترکہ حصول کی کوشش کرے گا، دونوں ممالک کے خلائی محکمے سیارہ مریخ کی تحقیق کے سلسلے میں مشترکہ نظریات رکھتے ہیں۔ تعاون کی سرگرمیوں کا جائزہ لینے اس گروپ کا سالانہ اجلاس منعقد کیا جائے گا۔