نئی دہلی /2 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے آج کہا کہ عرس حضرت خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ میں شرکت کے لئے آنے والے 500 پاکستانی زائرین کے ویزا کو احتیاطی سیکورٹی اساس پر منسوخ کیا گیا ہے۔ ہندوستان نے پاکستانی زائرین کی سلامتی اور ان کی بھلائی کی خاطر ویزا دینے سے گریز کیا ہے۔ اس مسئلہ پر اسلام آباد میں ہندوستانی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرلیا گیا تھا۔ اس طلبی کے چند گھنٹوں کے اندر ہی ویزے منسوخ کئے گئے۔ پاکستانی زائرین کے ویزوں کو لمحہ آخر میں منسوخ کردینے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزارت خارجی امور کے ترجمان نے کہا کہ ہندوستان میں ان دِنوں عام انتخابات کا مرحلہ چل رہا ہے، ایسے میں پڑوسی ملک سے اتنی بڑی تعداد میں زائرین کی آمد پر بڑے پیمانے پر انتظامات اور سیکورٹی و سلامتی کے اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن انتخابات کے موقع پر اس طرح کے وسیع تر انتظامات کرنا ممکن نہیں ہوگا، جب کہ ہر سال اسی طرح سے سیکورٹی انتظامات کو بڑے پیمانہ پر انجام دیا جاتا ہے۔ افسوس اس بات کا ہے کہ اس سال پاکستانی زائرین کو سالانہ عرس شریف حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ اجمیر شریف یکم تا 6 مئی شرکت کا موقع نہیں ملے گا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ درست ہے کہ لمحہ آخر میں فیصلہ تبدیل کیا گیا،
جب کہ ریلوے حکام کے بشمول تمام سرکاری ایجنسیوں نے پاکستان کے 500 زائرین کے لئے اٹاری ریلوے اسٹیشن سے اجمیر شریف تک آمد و رفت کے تمام انتظامات مکمل کرلئے تھے۔ پاکستان نے ویزا کی منسوخی کے مسئلہ پر ہندوستانی ڈپٹی ہائی کمشنر گوپال بھگلے کو طلب کیا اور اپنا احتجاج درج کروایا۔ ترجمان نے کہا کہ ہندوستان، اس قدیم ترین مہذب شہری ثقافتی رابطہ کا ہمیشہ سے خیرمقدم کرتا آرہا ہے۔ ہم خواجہ غریب نواز کی بارگاہ میں حاضری دینے کے خواہش مند پاکستانی زائرین کے سفر کے سارے انتظام بحسن و خوبی انجام دیتے ہیں۔ اپنے مہمانوں کی سیکورٹی کا خیال رکھنا ہمارا فریضہ ہے۔ ہمارے منفرد براعظم کے تمام ملکوں میں سرحدی ملکوں کے زائرین کا خیرمقدم کرتے ہیں اور یہ رابطہ آنے والی نسلوں تک بھی جاری رہے گا، لیکن اس سال ہم بہت ہی مایوس ہو رہے ہیں کہ پاکستانی زائرین کو ہندوستان میں عرس اجمیر شریف میں شرکت کا موقع نہیں ملے گا۔ ہمارے ملک کی سب سے مقدس ترین درگاہوں میں سے یہ ایک مقدس درگاہ ہے، لیکن ہمارے انتظامات احتیاطی تقاضوں کا حصہ ہے، لہذا زائرین کی سلامتی کا خیال رکھنا ہمارا فریضہ ہے۔