وقف بورڈس کے مابین رقومات کی تقسیم کا تنازعہ حل کرنے مساعی
حیدرآباد۔یکم مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ اور آندھراپردیش وقف بورڈس کے درمیان رقومات کی تقسیم کے تنازعہ کو حل کرنے کے لیے بہت جلد سکریٹری اقلیتی بہبود کی سطح پر اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے بتایا کہ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل سے خواہش کی گئی ہے کہ اس مسئلہ پر دونوں ریاستوں کے عہدیداروں کے ساتھ مشترکہ اجلاس طلب کیا جائے تاکہ مرکزی حکومت کی جانب سے کی گئی تقسیم کے اعتبار سے فوری اس تنازعہ کی یکسوئی ہوسکے۔ محمد سلیم نے کہا کہ دونوں ریاستوں کے وقف بورڈ دراصل مسلم ادارے ہیں اور انہیں بین ریاستی تنازعہ کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ریاستوں میں اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے لیے ان اداروں کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ وہ رقومات کی تقسیم کے سلسلہ میں مزید کسی تنازعہ کے بغیر عاجلانہ یکسوئی کے اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے گزٹ میں جو رہنمایانا خطوط جاری کیئے ہیں اس کی بنیاد پر تلنگانہ وقف بورڈ آندھراپردیش کی رقومات منتقل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عنقریب دونوں ریاستوں کے عہدیداروں کے ساتھ سکریٹری اقلیتی بہبود کے پاس اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ محمد سلیم نے کہا کہ بعض گوشوں میں یہ غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ آندھراپردیش وقف بورڈ کے ساتھ تلنگانہ وقف بورڈ کا رویہ عدم تعاون کا ہے۔ وہ کبھی بھی مسلم اداروں کو آندھرا اور تلنگانہ کی نظر سے نہیں دیکھتے بلکہ وہ خود چاہتے ہیں کہ آندھراپردیش وقف بورڈ مالی طور پر مستحکم ہو تاکہ وہاں کی اوقافی جائیدادوں کا بہتر طور پر تحفظ کیا جاسکے۔ اسی دوران نام پلی میں انیس الغرباء کامپلکس کی تعمیر کے سلسلہ میں پراجکٹ کا معائنہ کیا گیا۔ سکریٹری اقلیتی بہبود کے ہمراہ صدرنشین وقف بورڈ نے انجینئرس اور آرکیٹکٹ کو طلب کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ پراجکٹ کے سلسلہ میں بعض ترمیمات کی سفارش کی گئی ہے جس کی بنیاد پر نئی پراجکٹ رپورٹ تیار کی جائے گا۔ 20 کروڑ روپئے کی لاگت سے یہ کامپلکس تعمیر کیا جائے گا۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو کے ذریعہ سنگ بنیاد کی تیاری کی جارہی ہے۔ محمد سلیم نے بتایا کہ اس کامپلکس کی آمدنی انیس الغرباء پر خرچ کی جائے گی جہاں عصری سہولتوں کے ساتھ یتیم اور نادار بچوں کی تعلیم اور پرورش کا انتظام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ انیس الغرباء میں حقیقی معنوں میں یتیم بنچوں کے داخلہ کے سلسلہ میں اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ اسٹاف کی جگہ کارکرد اور متحرک اسٹاف کے تقرر کی تجویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس بلدیہ کی جانب سے انیس الغرباء کی جو ملگیات سڑک کی توسیع کے سلسلہ میں منہدم کی گئی ہیں ان کا معاوضہ حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔