سپریم کورٹ میں آج آدھار پر درخواست کی سماعت

آدھار قانون کی دستوری افادیت کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج
نئی دہلی ۔ /2 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج اس بات سے اتفاق کیا کہ وہ آدھار قانون کی دستوری افادیت کو چیلنج کرتے ہوئے داخل کردہ درخواست کی کل سماعت کرے گی ۔ اس معاملہ کو جسٹس جے چلمیتورکی زیرقیادت بنچ کے سامنے لایا گیا ہے اور درخواست گزار کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے اس کی فوری سماعت کی خواہش کی ہے اور کہا کہ اس طرح کی درخواستوں کو پہلے ہی پیش کیا گیا ہے جہاں کل عدالت عالیہ کے سامنے سماعت ہوگی ۔ کرناٹک کے میتھوتھامس کے آدھار قانون کی دستوری افادیت کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت عالیہ سے رجوع ہوئے تھے ۔ ان کا ادعا ہے کہ آدھار کی وجہ سے حق رازداری اور بائیو میٹرک میکانزم مناسب طور پر کام نہیں کررہے ہیں ۔ /30 اکٹوبر کو چیف جسٹس دیپک مشرا کی زیرقیادت بنچ نے کہا تھا کہ ایک دستوری بنچ کو تشکیل دیا جائے گا اور آدھار سے مربوط معاملوں کو اس کے سامنے نومبر کے پہلے ہفتہ میں سماعت کیلئے پیش کیا جائے گا ۔ آدھار کارڈ کو لازمی قرار دینے مرکز کے فیصلہ کو چیلنج کرتے ہوئے کئی درخواستیں داخل کی گئی ہیں ۔ مرکزی حکومت نے عملی اعتبار سے تقریباً تمام سرکاری اسکیموں سے استفادہ کے لئے آدھار کارڈ کا لزوم عائد کیا ہے حالانکہ عدالت نے اسے لازمی نہیں بلکہ اختیاری بنانے کی ہدایت دی تھی۔