سوگوارخالدہ سے تعزیت کیلئے شیخ حسینہ کی آمد

ڈھاکہ۔25جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیراعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ اظہار تعزیت کیلئے اپوزیشن قائد خالدہ ضیاء کے سب سے چھوٹے بیٹے کی اچانک موت پر ان سے ملاقات کیلئے پہنچی ‘ لیکن ان کی کٹر حریف کے دروازے سے ہی واضح طور پر انہیں جھڑک کر واپس کردیا گیا ۔ وزیراعظم کو خالدہ ضیاء کے دروازے پر انتظار کرنا پڑا۔بعد ازاں انہیں کہا گیا ہے کہ عرفات رحمان کوکو کی سوگوار والدہ کو ڈاکٹرس نے دوا دی کر سلا دیا ہے ‘ عرفات رحمن کوکو کل ملیشیاء میں حرکت قلب بند ہوجانے سے اچانک فوت ہوگئے ہیں ۔ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی صدر کے چھوٹے بھائی شمیم اسکندر اور دیگر دو افراد آج علی الصبح ملیشیاء کیلئے روانہ ہوگئے تاکہ خود ساختہ جلاوطن 45سالہ متوفی کوکو کی میت بنگلہ دیش منتقل کرسکے ۔ مقامی ٹی وی چینلز پر شیخ حسینہ کے موٹروں کے قافلہ کو سخت حفاظتی انتظامات کے ساتھ ضلع گلشن کے مضافات میں واقع بازار میں خالدہ ضیاء کے دفتر کے روبرو کھڑا ہوا دکھایا گیا ۔ 69سالہ خالدہ ضیاء اور 67سالہ شیخ حسینہ اپنی سخت رقابت کی وجہ سے ’’ لڑنے والی بیگمات ‘‘ کے نام سے شہرت رکھتی ہیں ۔ دونوں کے تلخ تعلقات کی وجہ سے گذشتہ تقریباً 30سال سے ملک کی سیاست میں بھی کڑواہٹ پیداہوگئی ہے ۔وہ یہ اطلاع سننے کے بعد کہ اُن کے فرزند کا المناک انتقال ہوچکاہے ۔ ڈاکٹروں نے خالدہ ضیاء کو دوا پلادی اور وہ سوگئیں ۔ خالدہ ضیاء کے پرائیوٹ سکریٹری شیمول بسواس نے کہا کہ ہم وزیراعظم سے درخواست کرتے ہیں کہ اور کسی وقت آئیں کیونکہ خالدہ ضیاء سورہی ہیں

۔ قبل ازیں خالدہ کے خصوصی بااعتماد ساتھی شمس الرحمن ‘ شیمول بسواس نے اخباری نمائندوں سے کہا تھا کہ ڈاکٹروں نے بی این پی کی سربراہ کو خوب آور دوا دی ہے اور خالدہ ضیاء وزیراعظم سے نہیں مل سکیں گی ۔ دریں اثناء خالدہ ضیاء کے ترجمان نے کہا کہ سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء شیخ حسینہ کی خیرسگالی پر ان کی مشکور ہیں تاہم شیخ حسینہ کے قریبی ساتھیوں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ۔ ان کا رویہ جھڑکی کے مترادف اور ’’غیرانسانی‘‘ تھا ۔ شیخ حسینہ کے مشیر برائے اُمور اطلاعات اقبال سبحان چودھری نے کہا کہ انہوں نے تمام پروٹوکولس توڑ دیئے ہیں اور وزیراعظم ایک قائد اور ایک ماں کی حیثیت سے دوسری سوگوار ماں سے اظہار تعزیت کرنے کیلئے جن کے فرزند کا انتقال ہوگیا تھا ‘ آئی تھیں ۔ انہیں پانچ منٹ تک دروازہ پر کھڑا رہنا پڑا ‘ تاہم انہیں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ دونوں قائدین کی ملاقات 2009ء میں ہوئی تھی جب خالدہ ضیاء نے شیخ حسینہ کے شوہر واجد میاں کے انتقال کے بعد ان سے ملاقات کی تھی ۔ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی ( بی این پی ) کی صدر ایک پُرہجوم حکومت مخالف مہم کی قیادت کررہی ہیں جو ملک گیر سطح پر پُرتشدد ناکہ بندی 6جنوری جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ اسی تاریخ سے خالدہ ضیاء اپنے دفتر پر نظربند ہیں تاکہ احتجاجیوں سے ملاقات کر کے احتجاج میں شامل نہ ہوسکیں۔