سوچھ حیدرآباد پر کمشنر بلدیہ کی غلط رہبری و رہنمائی

چیف منسٹر کے سی آر غلط راستہ پر گامزن، ڈی ناگیندر کا بیان
حیدرآباد۔/21جون، ( سیاست نیوز) سینئر کانگریس قائد و سابق وزیر مسٹر ڈی ناگیندر نے الزام عائد کیا کہ کمشنر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن مسٹر سومیش کمار چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کو سوچھ حیدرآباد کے نام پر نہ صرف غلط راستہ پر گامزن کررہے ہیں بلکہ انہیں مکمل طور پر غلط باور کروارہے ہیں۔ اس طرح چیف منسٹر کو غلط راستہ پر چلاتے ہوئے مسٹر سومیش کمار اپنے آپ کو حیدرآباد کا ’ باس ‘ بن جانے جیسا رویہ اختیار کررہے ہیں۔ آج یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر ڈی ناگیندر نے کہا کہ ’ سوچھ حیدرآباد ‘ پروگرام کیلئے 400کروڑ روپئے خرچ کرکے مسٹر سومیش کمار کچھ حاصل نہیں کرسکے بلکہ نتیجہ صفر کا صفر ہے اور رقومات ضائع ہونے کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے انتہائی سخت الفاظ میں کہا کہ وہ آر ٹی آئی کے ذریعہ مکمل تفصیلات و معلومات حاصل کرکے مسٹر سومیش کمار کے خلاف عدلیہ سے رجوع ہوکر ان کی تمام بے قاعدگیوں کو ثابت کردکھانے کے اقدامات کریں گے۔ سابق وزیر نے الزام عائد کیاکہ گزشتہ ایک سال کے دوران اپنی بے قاعدگیوں کا انکشاف نہ ہونے کیلئے حکومت نے صحافت کا بھی گلا دبادیا اور دریافت کیا کہ آج جب ٹی نیوز کو نوٹس دینے کے ساتھ ہی حکومت کو صحافتی آزادی کیسے یاد آگئی۔ انہوں نے دریافت کیا کہ تلنگانہ حکومت میں ہر ایک کیلئے علحدہ علحدہ قانون پر عمل آوری کی جارہی ہے؟ آیا حکومت کا یہی انصاف ہے۔ انہوں نے اس بات کی پرزور تائید کی کہ صحافت کو مکمل آزادی دی جانی چاہیئے۔ مسٹر ڈی ناگیندر نے تلگودیشم رکن اسمبلی اے ریونت ریڈی کے نوٹ کے عوض ووٹ معاملہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ریونت ریڈی معاملہ کو سب سے پہلے نشر کرنے کے باعث ہی حکومت آندھرا پردیش نے ٹی نیوز چینل کو نوٹس حوالہ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ثبوت اینٹی کرپشن بیورو کے پاس پائے جانے چاہیئے لیکن یہ تمام ثبوت سب سے پہلے ٹی نیوز چینل کو کس طرح حاصل ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بالآخر ٹی نیوز چینل کے پاس نوٹ کے عوض ووٹ معاملہ کی سی ڈی کس طرح پہونچ گئی اس کی وضاحت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔