سولار اسکام :چیف منسٹر کیرالا سے استعفیٰ کا مطالبہ

کرپشن میں ملوث کانگریس ہائی کمان میں اخلاقی جرأت کا فقدان : ایم جے اکبر
نئی دہلی ۔ /29 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے کیرالا میں برسراقتدار کانگریس لیڈروں کے گھپلوں بالخصوص سولار اسکام میں ملوث پائے جانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جہاں پر اسمبلی انتخابات منعقد ہونے والے ہیں اور یہ الزام عائد کیا کہ سونیا اور راہول گاندھی بدعنوان چیف منسٹر اومن چنڈی کی اندھادھند مدافعت کررہے ہیں چونکہ انہیں (سونیا ۔ راہول) نیشنل ہیرالڈ کیس میں الزامات کا سامنا ہے ۔ لہٰذا وہ چیف منسٹر کے خلاف کارروائی کیلئے اخلاقی جرأت سے محروم ہوگئے ہیں ۔ بی جے پی ترجمان مسٹر ایم جے اکبر نے میڈیا کو بعض اطلاعات کا حوالہ دیا کہ اومن چنڈی نے سولار اسکام کی ایک ملزمہ سریتا نائیر کے پاس اپنے ایک قاصد کو روانہ کیا تاکہ ان کے خلاف الزام تراشی سے باز رکھنے کی ترغیب دی جاسکے

۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کو اخلاقی اور سیاسی حق نہیں ہے کہ ایک منٹ کیلئے بھی اپنے عہدہ پر برقرار رہیں جبکہ سریتا نائیر نے یہ دعویٰ کیا کہ چیف منسٹر کو بھاری رشوت دی گئی اور جس کا ثبوت بھی موجود ہے ۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ ایک بدعنوان چیف منسٹر کو ٹھوس ثبوت کے باوجود کانگریس پارٹی مدافعت کررہی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ کانگریس ہائی کمان خود نیشنل ہیرالڈ کیس میں کروڑہا روپئے کے کیس کے الزامات کا سامنا ہے ۔ اور ان حالات میں ہائی کمان میں یہ اخلاقی جرأت برقرار نہیں رہ سکتی کہ ایک داغدار چیف منسٹر کو استعفیٰ کی ہدایت دیں ۔ بصورت دیگر پارٹی قیادت سے بھی استعفیٰ کا مطالبہ کیا جاسکتا ۔ مجوزہ اسمبلی انتخابات کا تذکرہ کرتے ہوئے مسٹر ایم جے اکبر نے کہا کہ جاریہ سال کیرالا میں انصاف کا سال ہوگا اور عوام کو بدعنوان حکومت سے نجات حاصل ہوجائے گی ۔

کیرالا میں کیمیائی کھاد کے متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی پر بات چیت ناکام
تروننتھا پورم۔/29جنوری، ( سیاست ڈاٹ کام ) کساد گوڈ ضلع میں کیمیائی کھاد کے چھڑکاؤ سے متاثرہ افراد کے معاؤضہ کی ادائیگی پر چیف منسٹر کیرالا اومین چنڈی اور اپوزیشن لیڈر وی ایس اچھوتا مینن کے درمیان بات چیت ناکام ہوگئی کیونکہ اس مسئلہ پر دونوں کے درمیان کوئی اتفاق رائے نہیں پایا گیا۔ اچھوتا مینن متاثرہ کسانوں کے ساتھ سکریٹریٹ کے روبرو غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کررہے ہیں جو کہ کیمیائی کھاد (endosulfan) کے متاثرین کو مناسب معاوضہ دینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ اس خصوص میں قومی حقوق انسانی کمیشن نے بھی ریاستی حکومت کو واضح ہدایت جاری کی ہے۔ کسانوں کی جدوجہد کمیٹی کے کنوینر کنجی کرشنن نے بتایا کہ اس مسئلہ پر دوبارہ بات چیت 9فبروری کو کی جائے گی جبکہ اس دھرنا میں 80متاثرین بشمول 40 بچے شامل ہیں۔