سوریہ نمسکار ، یوگا کے خلاف مسلم پرسنل لا بورڈ کی ملک گیر مہم

٭ اسکولس میں لازمی قرار دینے کی مخالفت
٭ شرعی قوانین میں مداخلت کے خلاف قانونی لڑائی کا فیصلہ
لکھنؤ ۔ /7 جون (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی حکومت /21 جون کو بین الاقوامی یوم یوگا بڑے پیمانے پر کامیاب بنانے کا منصوبہ بنارہی ہے تاہم آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے ’’سوریہ نمسکار‘‘ اور ’’یوگا‘‘ کو اسکولس میں لازمی قرار دینے کے خلاف ملک گیر مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بورڈ کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے بتایا کہ ہم نے مولانا ولی رحمانی کی زیرقیادت ایک کمیٹی تشکیل دینے کا آج فیصلہ کیا جو حکومت کے اس اقدام کے خلاف ملک گیر مہم چلائے گی ۔ یہ کمیٹی مسلمانوں میں دستوری حقوق کے تعلق سے بیداری پیدا کرنے کی راہ تلاش کرے گی ۔ سوریہ نمسکار اور یوگا کے تعلق سے مسلمانوں کے موقف کو واضح طور پر پیش کیا جائے گا اور یہ بتایا جائے گا کہ ہمارا مذہبی عقیدہ کیا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت پر بھی زور دیا جائے گا کہ وہ ہمارے بچوں پر اسے مسلط نہ کرے ۔ سوریہ نمسکار اور یوگا دونوں اسلامی تعلیمات کے مغائر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم میں دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو بھی شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔ آج ندوۃ العلماء میں مسلم پرسنل لا بورڈ عاملہ کمیٹی اجلاس منعقد ہوا ۔ مولانا ولی رحمانی نے تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ شرعی قوانین میں عدلیہ کی مداخلت کے خلاف قانونی لڑائی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں بعض عدالتوں نے جو فیصلے سنائے وہ شرعی قوانین کے خلاف تھے ۔ مسلم پرسنل لا بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے معاملات میں اپیل دائر کی جائے اور ان مقدمات بحیثیت فریق قانونی لڑائی لڑی جائے ۔ مولانا ولی رحمانی کو اجلاس میں بورڈ کا جنرل سکریٹری مقرر کیا گیا ہے ۔ مولانا نظام الدین بھی اس عہدہ پر برقرار رہیں گے ۔ اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ مذہب کی تبلیغ کی آزادی پر جو حملے کئے جارہے ہیں اور اسی نوعیت کے دیگر مسائل پر بورڈ کا ایک علحدہ سیشن منعقد ہوگا اور اس ضمن میں بھی مہم شروع کرنے کا منصوبہ ہے ۔