سنگاپور کے طرز پر حیدرآباد کی ترقی سے تلنگانہ کی تہذیب ملیا میٹ

چیف منسٹر کے سی آر کے اقدامات پر محمد علی شبیر کا ردعمل
حیدرآباد /28 اگست (سیاست نیوز) کانگریس کے ڈپٹی فلور لیڈر تلنگانہ کونسل محمد علی شبیر نے سنگاپور کے برانڈ ایمبسڈر کی طرح کام کرتے ہوئے تلنگانہ کی تہذیب کو ملیا میٹ کرنے کی کوشش کا چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ پر الزام عائد کیا۔ آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سنگاپور اور تلنگانہ میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ سنگاپور صرف 716.1 کیلو میٹر پر محیط ہے، جب کہ تلنگانہ 1,14,840 کیلو میٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ سنگا پور کی آبادی صرف 55.99 لاکھ ہے، جب کہ تلنگانہ کی آبادی 4 کروڑ ہے۔ زراعت میں سنگاپور صفر ہے، جب کہ تلنگانہ میں 17.20 فیصد زرعی سرگرمیاں ہیں۔ سنگاپور کی آمدنی کا زیادہ تر حصہ ریفائنری سے وصول ہوتا ہے، جب کہ تلنگانہ میں کوئی سمندر نہیں ہے۔ دھوکہ دہی اور قمار بازی میں سنگاپور کا تیسرا مقام ہے، پینے کا پانی سنگاپور دوسرے ممالک سے حاصل کرتا ہے، اس کے باوجود چیف منسٹر تلنگانہ پر سنگاپور کا بھوت سوار ہے۔ انھوں نے کہا کہ کے چندر شیکھر راؤ بحیثیت چیف منسٹر خدمات انجام دینے کی بجائے سنگاپور کے برانڈ ایمبسڈر کی طرح کام کر رہے ہیں، جو تلنگانہ عوام کی توہین ہے۔ انھوں نے کہا کہ کچھ دن قبل سنگاپور کا جنون چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو پر بھی سوار تھا، تاہم جیسے ہی کے چندر شیکھر راؤ نے سنگا پور کی جانب ہاتھ بڑھایا، مسٹر نائیڈو کی نگاہیں جاپان پر مرکوز ہو گئیں۔ انھوں نے کہا کہ تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے عوام کئی مسائل سے دو چار ہیں، جب کہ دونوں چیف منسٹرس انانیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیاسی مفاد کے لئے ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ علاوہ ازیں عوام کی توجہ مسائل سے ہٹانے کے لئے سنگاپور اور جاپان کی مثال پیش کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کے چندر شیکھر راؤ کا دور اقتدار مایوس کن ہے، تمام محاذوں پر ٹی آر ایس حکومت ناکام ہو گئی ہے، حکومت کی عدم توجہ سے کسان خودکشی پر مجبور ہیں، طلبہ اور اور سرپرست فیس باز ادائیگی کے لئے پریشان ہیں، اپنے جائز حقوق کے لئے جمہوری انداز میں احتجاج کرنے والے کسانوں اور عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبہ پر حکومت نے پولیس کے ذریعہ لاٹھی چارج کروایا اور برقی کے انتظام میں حکومت پوری طرح ناکام ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں حکومت ناکام ہو گئی، جب کہ چیف منسٹر اور وزراء عوام کو ہتھیلی میں جنت دکھا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی خاموش تماشائی نہیں بنے گی، بلکہ عوام کے حقوق دلانے کے لئے اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کرے گی۔