رائے دہی کیلئے 12مراکز کا قیام، تمام انتظامات مکمل، پولیس کی سخت سیکوریٹی
حیدرآباد ۔ 4۔ اکتوبر (سیاست نیوز) سنگارینی کالریز کی مسلمہ یونین کے انتخاب کیلئے کل 5 اکتوبرکو رائے دہی مقرر ہے۔ سنگارینی کالریز کے 12 مراکز پر رائے دہی کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ۔ یونین کے انتخابات برسر اقتدار ٹی آر ایس کے لئے وقار کا مسئلہ بن چکے ہیں اور پارٹی نے کامیابی کیلئے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ مسلمہ یونین کا موقف حاصل کرنے کیلئے 15 لیبر تنظیمیں میدان میں ہے جبکہ اصل مقابلہ ٹی آر ایس اور اپوزیشن کی تائیدی یونین کے درمیان ہے۔ رائے دہی صبح 7 بجے شروع ہوگی اور شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ 53148 سنگارینی ورکرس اپنے ووٹ کا استعمال کریں گے۔ 12 مراکز پر بیلٹ باکسس کی منتقلی کا کام مکمل ہوچکا ہے۔ پولیس نے سخت سیکوریٹی انتظامات کئے ہیں تاکہ لیبر یونینوں میں کسی ٹکراؤ کو روکا جاسکے ۔ ووٹوں کی گنتی شام 7 بجے سے شروع ہوگی اور رات دیر گئے نتیجہ کا اعلان متوقع ہے۔ اسی دوران ٹی آر ایس کے رکن پارلیمنٹ بی سمن نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا کہ وہ شکست کے خوف سے حکومت پر الزام تراشی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میں اتنی طاقت نہیں کہ وہ کامیابی حاصل کرسکیں، لہذا سنگارینی کالریز کو خانگیانے کا الزام عائد کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سنگارینی ملازمین کی تعداد ایک لاکھ 16 ہزار تھی جو تلگو دیشم اور کانگریس دور حکومت میں گھٹ کر 53,000 ہوچکی ہے۔ اس طرح کانگریس اور تلگو دیشم حکومتوں نے ملازمین کی تخفیف کا کام انجام دیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ وراثتی ملازمتوں کے سلسلہ میں چیف منسٹر کا وعدہ برقرار ہے اور وہ قانون میں ترمیم کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2016 ء میں ٹی آر ایس حکومت نے وراثتی ملازمت اسکیم کے احکام کا سرکولر جاری کیا تھا لیکن اپوزیشن یونینوں نے عدالت سے رجوع ہوکر عمل آوری روک دی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نام سے اگر اسکیم کا آغاز کیا جائے تو یہ عدالت کی توہین کے تحت آئے گی ۔ لہذا حکومت اسکیم کا نام تبدیل کرتے ہوئے احیاء کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ انہوں نے سنگارینی ورکرز سے اپیل کی کہ وہ اپوزیشن کے پروپگنڈہ کا شکار نہ ہوں ۔