رشوت ستانی کیخلاف مہم ، زیردستوں پر دستگیری کا انعام
نئی دہلی ۔29جولائی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام )انڈین انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائینس (ایمس) میں بدعنوانیوں کو منظرعام پر لانے کی ’’سزاء ‘‘ کے طورپر اس ادارہ کے چیف ویجلینس آفیسر کے عہدہ سے ہٹائے جانے والے اعلیٰ سرکاری عہدیدار سنجیو چترویدی اور ایک غیرسرکاری تنظیم گونج کی انشوگپتا 2015 کے باوقار میگا سیسے ایوارڈ کیلئے منتخب کئے گئے ہیں۔ 40 سالہ چترویدی جو ایک سینئر انڈین فارسٹ سرویس آفیسر ہیں فی الحال ایمس کے ڈپٹی سکریٹری کے عہدہ پر تعینات ہیں۔ انھیں اپنی غیرمعمولی اور مثالی شخصی یکائی دیانتداری ، جرت کے ساتھ کسی مفاہمت کے بغیر عوامی ادارہ میں رشوت ستانی کو منظرعام پر لانے کیلئے ابھرتی ہوئی قیادت ، زمرہ کے تحت منتخب کیا گیا ۔ انشو گپتا نے پرتعیش کارپوریٹ ملازمت کو چھوڑکر 1999 ء میں گونج قائم کی تھیں انھیں ہندوستانی تہذیب میں کسی کو کچھ دینے کی اہمیت اُجاگر کرنے سے متعلق نظریہ ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا ۔ انشوگپتا نے اپنی تحریک کے ذریعہ دنیا کو یہ یاد دلانے کی کوشش کی کہ زیردستوں پر دستگیری کی غیرمعمولی اہمیت ہے ۔ دینے والے یہ نہ سمجھیں کہ وہ لینے والوں پر احسان کررہے ہیں بلکہ لینے والوں کا شکریہ ادا کریں کہ انھوں نے ان کی دی جانے والی اشیاء کو قبول کیا۔ گونج کی جانب سے غریبوں میں کئی طرح سے امداد تقسیم کی جاتی ہے جس میں مستعملہ ملبوسات اور گھریلو استعمال کی اشیاء بھی شامل ہیں۔