سلمان خان کو پانچ سال قید بامشقت کی سزاء

ممبئی ۔ 6 مئی (سیاست ڈاٹ کام) بالی ووڈ اسٹار سلمان خان کو آج زبردست دھکہ لگا جب سیشنس کی ایک عدالت نے 2002ء کے ٹکر دیکر فرار ہونے سے متعلق ایک مقدمہ میں انہیں جرم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے پانچ سال کی سزائے قید بامشقت دی لیکن سلمان فوری طور پر جیل کی سلاخوں کے پیچھے جانے سے بچ گئے جب بمبئی ہائیکورٹ نے انہیں 8 مئی تک عبوری ضمانت دی۔ اس روز عدالت العالیہ میں ان کے جرم کے خلاف دائر کردہ درخواست کی سماعت کرے گی۔ بمبئی ہائیکورٹ نے سلمان خاں کو اس بنیاد پر عبوری ضمانت دی ہیکہ سیشنس کی عدالت نے انہیں فی الحال اپنے فیصلے کا صرف ایک حصہ ہی حوالہ کیا ہے جو دو صفحات پر مشتمل ہے اور وہ ساری تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں جن میں انہیں جرم کے مرتکب ہونے کی وجوہات بیان کی گئی ہیں۔ گذشتہ 12 سال سے جاری اس سنسنی خیز مقدمہ میں کئی حیرت انگیز تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں اور آج فیصلہ کے دن بھی یہی صورتحال رہی۔ سلمان کے وکلاء نے فیصلے کے اعلان کے ساتھ ہی ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی اور فوری سماعت کے سبب جسٹس تھپسے کے اجلاس پر انہیں عارضی راحت حاصل ہوگئی۔

انہوں نے سلمان کے سینئر وکیل صفائی ہریش سالوے کی درخواست قبول کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس مقدمہ میں یہ مسئلہ عجلت کا متقاضی ہے کہ درخواست گذار سلمان جو گذشتہ 12 سال سے ضمانت پر ہیں، آج تحویل میں لئے جاسکتے تھے لیکن فیصلہ کی مکمل نقل جاری نہیں کی گئی ہے۔ چنانچہ انصاف رسانی کے مفادات میں یہی بہتر ہیکہ اداکار کو ان کے جرم سے متعلق مکمل عدالتی فیصلے کے حصول تک مکمل حفاظت اور ضمانت دی جائے‘‘۔ قبل ازیں اس فیصلے کے اعلان کے ساتھ ہی سلمان خاں کو گرفتار کرلیا گیا تھا، جس کے فوری بعد بالی ووڈ سوپر اسٹار کے وکلاء ان کی سزاء پر حکم التواء اور ضمانت کیلئے بمبئی ہائیکورٹ سے رجوع ہوگئے۔ سیشنس عدالت کے جج ڈی ڈبلیو دیشپانڈے نے دوپہر 1.30 بجے سلمان خان کو سزاء کا اعلان کیا جس کے بعد انہیں تحویل میں لے لیا گیا۔ عدالت نے سلمان کو اپنے فیصلے کی ایک نقل فراہم کی اور ان کے وکیل نے بلاکسی تاخیر بمبئی ہائیکورٹ سے رجوع ہوکر اپیل دائر کی۔ 49 سالہ اداکار کو اپنی ٹائیو ٹالینڈ کروزر کار ایک بیکری کے قریب فٹ پاتھ پر چڑھاتے ہوئے غیر ارادی طور پر ایک شخص کی جان لینے کے جرم کا مرتکب قرار دیاگیا ہے۔ یہ جرم قتل کے مترادف نہیں ہے۔

فٹ پاتھ پر ان کی گاڑی چڑھ جانے کے سبب وہاں محوخواب ایک شخص فوت اور دیگر تین زخمی ہوگئے تھے۔ انہیں لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے کے جرم کا مرتکب بھی پایا گیا جس کیلئے مزید دو ماہ کی سزائے قید بھی دی گئی ہے۔ بالی ووڈ اداکار سلمان، حالت نشہ میں گاڑی چلانے کے جرم کے مرتکب بھی پائے گئے ہیں۔ ہندی فلموں میں طاقتور ہیرو کا رول ادا کرنے والے سلمان خاں، اس وقت اشکبار ہوگئے ہیں جب جج دیشپانڈے نے اپنا فیصلہ سنایا۔ حیرت اور تذبذب کے شکار سلمان خاں سے جج نے کہا کہ ’’آپ کے خلاف تمام الزامات درست ثابت ہوئے ہیں۔ آپ کیا کہنا چاہتے ہیں؟ حادثے کے وقت ڈرائیور اشوک سنگھ کی جانب سے گاڑی چلائے جانے کے بارے میں سلمان خاں کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے جج نے کہا کہ ’’میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ گاڑی آپ ہی چلارہے تھے۔ آپ حالت نشہ میں تھے، میں آپ کے اس استدلال سے بھی اتفاق نہیں کرتا کہ حادثہ کے بعد گاڑی اٹھانے والی کرین سے گاڑی گرجانے کے سبب وہاں موجود شخص کی موت ہوئی تھی‘‘۔ سفید شرٹ اور نیلے ڈینم جینس میں ملبوس سلمان نے تاہم اصرار کیا کہ ’’میں گاڑی نہیں چلا رہا تھا لیکن میں آپ کے فیصلہ کا احترام کرتا ہوں اور اس (فیصلے) کو قبول کرتا ہوں‘‘۔ سلمان کو جرم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے عدالت نے الیسٹر پریرا اور سنجیو نندا بی ایم ڈبلیو مقدمات سے تقابل کیا۔ عدالت نے ایک متعلقہ پیشرفت کے طور پر پولیس کے خلاف ایک سماجی جہدکار سنتوش داؤنڈیکر کی درخواست مسترد کردی،

جنہوں نے اس مقدمہ میں غلط ڈاکٹروں کے ذریعہ جرح اور علط شہادتیں پیش کرنے پر پولیس کے خلاف کارروائی کی درخواست کی تھی اور الزام عائد کیا تھا کہ پولیس کے اس اقدام کے سبب انصاف رسانی کے عمل میں تاخیر ہوئی ہے۔ انہوں نے حادثہ کے وقت کار میں موجد کلیدی گواہ گلوکار کمال خاں سے جرح نہ کرنے پر بھی پولیس کے خلاف کارروائی کی درخواست کی تھی۔ تاہم عدالت نے ڈاونڈیکر کی درخواست کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اور ان کے خلاف 10,000 روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ سلمان کے بھائی ارباز اور سہیل کے علاوہ ہنیں الویرا اور ارپتا بھی فیصلہ کے اعلان کے وقت عدالت میں ان کے بازو کھڑی تھیں۔ کانگریس کے سابق رکن اسمبلی بابا صدیقی، فلمساز رمیش تاؤرانی، سلمان کی سکریٹری ریشماشٹی اور خانگی باڈی گارڈ شیرا بھی موجود تھے۔ فیصلے کے اعلان کے وقت عدالت کا کمرہ نمبر 52 اخباری نمائندوں، وکلاء اور ملازمین پولیس سے کھچاکھچ بھرا ہوا تھا اور سلمان کے سینکڑوں مداح کمرہ عدالت کے باہر موجود تھے۔ بمبئی ہائیکورٹ کی جانب سے دو دن کیلئے عبوری ضمانت منظور ہونے کے بعد سلمان خان آج رات سیشن کورٹ سے باہر آئے اور اپنے گھر کیلئے روانہ ہوگئے ۔ 49 سالہ سوپر اسٹار 11.15 بجے سیشن کورٹ پہونچے اور 7.15 بجے شب تک عدالتی تحویل میں تھے ۔ عدالت کے بارہ صبح ان کے حامیوں کا ہجوم جمع ہوگیا تھا ۔