انڈین ریلویز کی چند اہم باتیں جن سے بہت کم لوگ واقف ہیں
l 16 اپریل 1853 کو انڈین ریلویز کا آغاز ہوا تھا جو بمبئی سے تھانے تک چلائی گئی تھی ۔
l اس ٹرین کو تین انجنوں نے کھینچا تھا جن کے نام یہ ہیں : سلطان ، سندھ اور صاحب ۔ اور یہ 14 ڈبوں کی ٹرین تھی ۔
l انڈین ریلویز میں بیت الخلاؤں کی 60 سال تک سہولت نہیں تھی ۔ بعد ازاں 1902 میں بیت الخلاء کی سہولت کا آغاز کیا گیا ۔
l انڈین ٹرین نیٹ ورک سرویس دنیا کے چوتھے نمبر پر ہے ۔
l ہندوستان میں مجموعی طور پر چھوٹے اور بڑے ریلوے اسٹیشن کی تعداد 7500 ہے ۔
l انڈین ریلویز میں 16 لاکھ افراد ملازم ہیں جو ہندوستان کا سب سے بڑا محکمہ سمجھا جاتا ہے ۔
l انڈین ریلویز کے ذریعہ یومیہ ڈھائی کروڑ افراد سفر کرتے ہیں جو آسٹریلیا کی جملہ آبادی کے مساوی ہے ۔
l ہندوستان میں دنیا کی سب سے سست رفتار ٹرین 16 کلومیٹر فی گھنٹہ سے چلائی جاتی ہے جو اوٹی سے نیلگری تک چلتی ہے ۔
l دنیا کی سب سے تاخیر سے چلنے والی ٹرین جو وقت پر نہیں پہنچنے کے لیے مشہور ہے اور ہمیشہ 10 تا12 گھنٹے لیٹ رہتی ہے وہ گوہاٹی سے تریویندرم ایکسپریس ہے ۔۔
l دنیا کی سب سے سستی ٹرین سرویس ، انڈین ٹرین سرویس ہے جہاں سب سے کم ٹرین کرایہ وصول کیا جاتا ہے ۔۔