پاکستانی سفیر برائے اقوام متحدہ ملیحہ لودھی کا سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب
اقوام متحدہ ۔ 20مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان بنے آج کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایک منتخب ٹیم اپنی قراردادوں پر عمل آوری کیلئے متعلقہ علاقوں کو روانہ کرنا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر طویل عرصہ سے زیرالتواء تنازعات جیسے جموں و کشمیر اور فلسطین کو ایسی ٹیم روانہ کی جانی چاہیئے ۔ پاکستانی سفیر برائے اقوام متحدہ ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل کے ایک اجلاس میں مباحث کے دوران یہ تبصرہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قانون کی داخلی طور پر سربلندی کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اپنی ایک ایک ٹیم ان علاقوں کو روانہ کرنی چاہیئے ‘ کونسل کو مستقل مزاج غیر جانبدار کارروائیاں کرنا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ طویل مدت سے موجود تنازعات جیسے جموں و کشمیر اور فلسطین ختم ہونے چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بغیر امن قائم نہیں ہوسکتا اور نہ متاثر افراد کو انصاف حاصل ہوسکتا ہے ۔ ملیحہ لودھی اور پاکستانی وفد مسلسل کشمیر کا مسئلہ مختلف بین الاقوامی پلیٹ فارمس پر اٹھاتا رہا ہے ۔ قبل ازیں جاریہ ماہ پاکستان کے وفد میں شامل مسعود انور نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کا مسئلہ اٹھایا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ کشمیری عوام کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔ ہندوستان نے ان کے کشمیر کے حوالے کو مکمل طور پر مسترد کردتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا تبصرہ کمیٹی کے دائرہ کار میں شامل نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نے ایک اور کوشش دیکھی ہے اس کے ذریعہ کمیٹی کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر کو شامل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جسے ہم پوری طرح مسترد کرتے ہیں ۔ اقوام متحدہ کیلئے ہندوستانی سفارت خانے سے یہ بات کہی ۔اسلام آباد سے موصولہ اطلاع کے بموجب پاکستانی پنجاب کی حکومت نے ہندوپجاریوں کی تہواروں اور مذہبی رسومات کے مواقع پر کرشنا مندر کی تزائن و آرائش کیلئے 20لاکھ روپئے کی رقم جاری کی ہے ۔ یہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں واقع واحد ہندو مندر ہے جس میں صبح اور شام آرتی ہوتی ہے ۔