چارمینار اور مکہ مسجد کا معائنہ، تاریخی عمارتوں کے فن تعمیر سے متاثر
حیدرآباد ۔ 21۔ فروری (سیاست نیوز) امریکہ اور ایران کے درمیان سفارتی سطح پر اگرچہ سخت اختلافات ہیں لیکن امریکی قونصلیٹ کے عہدیداروں نے آج تاریخی چارمینار کے دامن میں ایرانی چائے کا لطف اٹھایا۔ ہندوستان میں امریکی سفیر کینتھ آئی جسٹر اور حیدرآباد میں امریکی قونصل جنرل کیتھرین ہڈا اور دیگر عہدیدار آج تاریخی چارمینار کے مشاہدہ کیلئے پہنچے۔ انہوں نے چارمینار کے علاوہ تاریخی مکہ مسجد کا معائنہ کیا۔ دنیا بھر میں شہر محبت کی حیثیت سے اپنی شناخت رکھنے والے حیدرآباد میں امریکی سفارتی عہدیداروں کو ایران سے اپنے سفارتی تنازعات کو فراموش کرتے ہوئے ایرانی چائے سے محظوظ ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔ ویسے بھی حیدرآباد کے بانی اور چارمینار کی تعمیر کرنے والے قطب شاہی سلاطین کا تعلق بھی ایران سے ہی بتایا جاتا ہے ۔ قونصل جنرل ایران نے ڈائرکٹر آرکیالوجی شریمتی وشالاچی کے ہمراہ چارمینار اور مکہ مسجد کا معائنہ کیا۔ سپرنٹنڈنٹ مکہ مسجد عبدالقدیر صدیقی نے انہیں مقبرہ اور مسجد کے اندرونی حصوں کا معائنہ کرایا اور تاریخی حقائق سے آگاہ کیا۔ انہوں نے امریکی مہمانوں کی شال پوشی کی اور چارمینار کا مومنٹو پیش کیا ۔ ڈائرکٹر آرکیالوجی نے چارمینار اور مکہ مسجد کی تاریخی اہمیت اور تعمیری پس منظر سے واقف کرایا۔ امریکی مہمان تقریباً 45 منٹ تک مکہ مسجد میں رہے۔ واپسی سے قبل ان کی ایرانی چائے ۔ بسکٹ سے تواضع کی گئی ۔ چارمینار کے چاروں مینار ہندو مسلم ، سکھ اور عیسائی کی علامت مانے جاتے ہیں اور دونوں تاریخی عمارتوں کا معائنہ کرتے ہوئے امریکی عہدیدار کافی خوش نظر آئے اور وہ حیدرآباد کی روایتی تہذیب اور مہمان نوازی سے متاثر ہوئے ۔ چارمینار کے قریب کئی مقامی افراد نے مہمانوں کا استقبال کیا اور اپنی جانب سے انہیں تحائف پیش کئے ۔