سعید آباد تشدد میں ملوث خاطی ہنوز آزاد

دو مقدمات کے اندراج کے باوجود پولیس کا کارروائی سے گریز
حیدرآباد ۔ 29۔ مارچ (سیاست نیوز) سعید آباد علاقہ میں 25 مارچ کی شب پیش آئے فرقہ وارانہ نوعیت کے تشدد میں ملوث اشرار کو پولیس نے ہنوز گرفتار نہیں کیا ہے۔ چار مسلم نوجوانوں پر حملہ میں ملوث افراد کی نشاندہی کرلی گئی ہے اور پولیس کو دوران تحقیقات یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ دو پولیس کانسٹبلس نے اس معاملہ میں سرگرم رول ادا کیا تھا ۔ پولیس نے اشرار کی نشاندہی ہونے کے باوجود بھی انہیں گرفتار نہیں کیا ہے جس کے نتیجہ میں اقلیتی میں بے چینی پائی جاتی ہے ۔ مسلم نوجوانوں پر حملہ کے واقعہ کے بعد پولیس نے دو علحدہ مقدمات تو درج کرلئے ہیں لیکن اس پر ابھی تک کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ پیر کی شب سعید آباد میں مسلم نوجوانوں پر اشرار کے حملہ کے واقعہ میں دو ساؤتھ زون سے تعلق رکھنے والے پولیس کانسٹبلس ونئے کمار اور وینکٹیش کرائم نمبر کے 97/2019 میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے پتہ لگایا تھا اور ان سے پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں نے تفتیش بھی کی تھی لیکن ان کی گرفتاری اب عمل میں نہیں لائی گئی ۔ باور کیا جاتا ہے کہ فرقہ وارانہ نوعیت کے واقعہ میں پولیس کانسٹبلس کی گرفتاری سے پولیس کی ساکھ متاثر ہونے کے خدشہ کے تحت بعض پولیس عہدیدار انہیں اس کیس میں بچانے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ مقامی عینی شاہدین نے پولیس کو واضح طور پر یہ بتایا کہ فساد برپا کرنے والے کوئی اور نہیں بلکہ دو پولیس کانسٹبلس ہی ہے ۔ دوسری طرف پولیس نے خفیہ طور پر ایسے مسلم نوجوانوں کی نشاندہی کی جانے کی اطلاع ہے جو موقع واردات پر پولیس کی مدد کرنے اور حالات کو قابو میں لانے کیلئے اپنا تعاون کیا تھا ۔