نئی دہلی ۔ 25 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب کے ولیعہد سلمان بن عبدالعزیز آل سعود تین روزہ دورہ پر کل نئی دہلی پہنچ رہے ہیں۔ اس موقع پر دونوں ممالک حکمت عملی کی ساجھیداری کو ایک نئی جہت دیں گے اور دفاعی تعاون سمجھوتے کو قطعیت دی جائے گی۔ شہزادہ سلمان نائب وزیراعظم اور وزیردفاع بھی ہیں۔ خادم الحرمین شریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز آل سعود کے جنوری 2006ء میں تاریخی دورہ ہند کے بعد یہ سعودی عرب کے ولیعہد کا اعلیٰ ترین سیاسی دورہ ہے۔ دفاعی تعاون سمجھوتہ کے تحت دفاع سے متعلق معلومات، فوجی تحقیقات اور تعلیم کے علاوہ ہائیڈرو گرافی اور لاجسٹکس سیکوریٹی جیسے شعبوں میں تعاون و تبادلوں کی راہ ہموار ہوگی۔ شہزادہ سلمان اپنے دورہ کے موقع پر صدرجمہوریہ پرنب مکرجی، وزیراعظم منموہن سنگھ اور نائب صدر محمد حامد انصاری سے ملاقات کریں گے۔
علاوہ ازیں وہ وزیردفاع اے کے انٹونی اور وزیرخارجہ سلمان خورشید سے ملاقات اور باہمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ سعودی عرب، ہندوستان کا چوتھا سب سے بڑا تجارتی ساجھیدار ہے۔ 2012-13ء کے دوران باہمی تجارت 43 بلین امریکی ڈالر رہی۔ سعودی عرب، ہندوستان کو خام تیل سربراہ کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے جو 2012-13ء کے دوران ہندوستان کو اس کی درآمدات کا پانچواں حصہ خام تیل برآمد کیا ہے۔
ہندوستان کی جانب سے سعودی عرب کو خام دھات، اجناس، آہن و فولاد، خام لوہا اور کیمیائی اشیاء برآمدات کی جاتی ہے اور اس ملک سے وہ خام تیل، پلاسٹک اور دیگر اشیاء درآمد کرتا ہے۔ سعودی عرب میں مقیم بیرونی تارکین وطن میں سب سے زیادہ ہندوستانی ہیں۔ 28 لاکھ 80 ہزار ہندوستانی سعودی عرب میں برسرخدمت ہیں جو میزبان ملک کی ترقی میں کلیدی رول ادا کررہے ہیں۔ ولیعہد کی زیرقیادت اعلیٰ سطحی وفد میں کابینی وزراء، سینئر عہدیدار اور صنعتی و تجارتی اداروں کے سربراہان شامل ہیں۔ وزیراعظم منموہن سنگھ 2010ء میں ریاض کا دورہ کیا تھا۔ دونوں ملکوں نے حکمت عملی کی ساجھیداری، سیکوریٹی، معاشی، دفاعی و سیاسی شعبوں میں تعاون سے اتفاق کیا تھا۔