سعودی عربیہ ۔مملکت کے سربراہ سلمان او رولیعہد سلمان بن محمدنے ہفتہ کے روزایک عظیم الشان تقریب میں شرکت کی جو مملکت کے سب سے بڑے تفریحی ریسورنٹ کے سنگ بنیادکے ضمن میں منعقدکی گئی تھی‘ جس کا افتتاح سماجی تحدیدات کو ختم کرنے او رمعیشت کو مستحکم کرنے کے مقصد سے عمل میں لایا گیاہے۔
ریاض سے ایک گھنٹے کی مسافت پر واقع قیدیا کی تعمیر334کیلومیٹر ( 8400ایکڑ) پر کی گئی ہے ‘ یہ ڈیزنی لینڈ سے ڈھائی گناہ بڑا ہے۔چھ فلیگ تھیم پارک‘موٹراسپورٹس‘ کلچرل تقاریب اور ویکیشن ہوم پر مشتمل ہے۔
قیدیا کے ایک ترجمان کو امید ہے کہ 2022میں پہلے مرحلے کی افتتاح کے بعد سال بھر میں1.5ملین لوگ یہاں پر ائیں گے۔مقامی میڈیا کی خبروں کے مطابق ایک واحد پراجکٹ تیس ملین ریال کا ہے اور مکمل پراجکٹ کی تکمیل کے لئے سینکڑوں بلین ریال کی لاگت ائے گی۔
سعودی عربیہ میں صدیوں سے بند سنیما کے مملکت میں دوبارہ آغاز کے اندرون ایک ہفتہ نئے مملکت میں نئے اصلاحات کے علمبردار پرنس محمد اور ان کے والد نے اس عالیشان لانچنگ تقریب میں شامل ہوئے‘ جس میں آرکسٹرا ‘ موسیقی‘ پٹاخوں اور مقامی لکچرل پروگراموں سے دونوں قائدین کافی مسرور دیکھائی دئے۔
سرکاری عہدیداروں ‘ بیرونی مندوبین ا ور تقریب میں موجودسرمایہ کاروں کو عارضی کھلے اڈیٹوریم میں مخاطب کرتے ہوئے سی ای او میکائل رینگر نے کہاکہ’’ آج ہم دنیابھر کے سرمایہ کاروں‘ کریٹرس او راپریٹرس کو قیدیا جیسے منفرد پراجکٹ کو وسعت دینے کے لئے سرمایہ کاری کی دعوت دے رہے ہیں۔
ہم انہیں موثر مدد فراہم کریں گے تاکہ مملکت سعودی عربیہ کی مقامی لوگو ں اور یہا ں پر آنے والوں کو بہترین تفریحی ماحول وہ فراہم کرسکیں‘‘