ایک ہلاک ، دو زخمی ، دارالحکومت ریاض کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایرپورٹ کو نشانہ بنانے باغیوں کا دعویٰ
ریاض ۔ 26مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام) سعودی فورسیس نے آج یمنی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر 7بیلسٹک میزائیل سے حملہ کیا جسے سعودی فورسیس نے فضاء میں ہی تباہ کردیا جس سے مملکت سعودی عرب ایک بڑی تباہی سے بچ گیا ۔ تاہم دارالحکومت ریاض میں میزائیل کے ایک تکڑا گرنے سے ایک مصری شہری ہلاک اور دو اُسی کے ہم وطن زخمی ہونے کی اطلاع ہیں۔ سعودی زیرقیادت اتحادی فوجی کے ترجمان ترکی المالکی نے الریاض میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ایران نواز حوثی شدت پسندوں نے سعودی عرب پر سات میزائل داغے۔ ان میں سے تین میزائل دارالحکومت الریاض کی طرف، ایک خمیس مشیط، ایک نجران اور دو جازان کی جانب داغے گئے تھے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ حوثی شدت پسندوں کی جانب سے میزائل حملوں کا مقصد مملکت کو دہشت گردی سے دوچار کرنا، شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنا اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانا تھا تاہم سعودی محکمہ دفاع اورعرب اتحادی فوج نے مشترکہ طورپر حوثیوں کے داغے گئے میزائل ہدف تک پہنچنے سے قبل فضاء ہی میں تباہ کردیے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک میزائل کے ٹکڑے لگنے سے سعودی عرب میں مقیم ایک مصری شہری جاں بحق بھی ہوا ہے۔ اس حوالے سے مزید تفصیل جلد جاری کی جائے گی۔کرنل المالکی کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی طرف سے یہ دشمنانہ اور اندھا دھاھند میزائل حملوں کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے۔ ایران حوثیوں کی مدد کے ذریعے خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشیں جاری رکھے ہوئے ہے۔سعودی عرب اور دوسرے عرب ممالک حوثیوں کی طرف سے مسلسل بیلسٹک میزائل حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں 2216 اور 2231 کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیتے ہیں۔واضح رہے کہ یہ حملہ ایک ایسے وقت کیا گیا ہے جب سعودی ولیعہد محمد بن سلمان واشنگٹن کے دورے پر ہیں جہاں انھوں نے امریکی قیادت سے یمنی تصادم کو جلد سے جلد ختم کرنے کی کوششوں میں تعاون کی اپیل کی ہے ۔ دوسری جانب حوثی باغیوں کے زیرانتظام چلائے جانے والے المصیرہ چیانل نے دعویٰ کیا ہے کہ باغیوں کے حملہ کا ہدف دارالحکومت ریاض کا کنگ خالد انٹرنیشنل ایرپورٹ تھا ۔ جبکہ دوسرے خطہ میں بھی سعودی مملکت کے عمارتوں کو نشانہ بنانا مقصود تھا حالانکہ سعودی حکام یہ دعویٰ کررہے ہیں ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کا اصل نشانہ شہری علاقہ تھا ۔