چینائی ؍ نئی دہلی 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سری لنکا کے خلاف امریکہ کی زیرسرپرستی قرارداد پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے رائے دہی سے غیر حاضر رہنے کے حکومت ہند کے موقف سے اختلاف کرتے ہوئے مرکزی وزیر فینانس پی چدمبرم نے آج کہاکہ حکومت ہند کو اِس کی تائید کرنی چاہئے تھی۔ وہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ اُن کی شخصی رائے ہے۔ 23 ممالک نے قرارداد کی تائید کی اور ہندوستان کو بھی اِس کی تائید کرنا چاہئے تھا چاہے اِس سے سری لنکا کو مایوسی کیوں نہ ہوتی۔ یہ فیصلہ وزارت خارجہ کے عہدیداروں کی جانب سے کیا جانا چاہئے تھا۔ پی چدمبرم ٹاملناڈو کے متوطن ہیں جہاں سری لنکا نے اقلیت ٹامل نژاد افراد نے جذباتی اپیل کی ہے۔ اُنھوں نے نشاندہی کی کہ ریاست کی سیاسی پارٹیوں میں اِس مسئلہ پر اتفاق رائے نہیں ہے۔ کل حکومت ہند رائے دہی کے موقع پر غیر حاضر رہی تھی۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ قرارداد بین الاقوامی تحقیقاتی نظام کے دخل اندازی کے رویہ کو مسلط کرتی ہے جو مفید نہیں ہے۔ علاوہ ازیں ناپائیدار اور غیر عملی ہے۔ تاہم ہندوستان نے سری لنکا کے خلاف ووٹ دیا اور اُس پر جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام عائد کیا۔ جبکہ 2009 ء میں دشمنیاں عروج پر تھیں لیکن بعدازاں اُس نے ٹاملناڈو کی سیاسی پارٹیوں سے تائید کی خواہش کی جن میں برسر اقتدار انا ڈی ایم کے اور ڈی ایم کے دونوں شامل تھیں۔ چدمبرم نے کروناندھی کے تبصرہ کا خیرمقدم کیا تاہم اظہار حیرت کیاکہ ڈی ایم کے قائد کانگریس کی سیکولر ساکھ پر اعتراض کررہے ہیں۔ حالانکہ اُنھوں نے کبھی کسی فرقہ پرست پارٹی کی تائید نہیں کی۔ کانگریس ہمیشہ سے سیکولر طاقتوں کے ساتھ رہ چکی ہے۔ نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب کانگریس نے آج مرکزی وزیر فینانس پی چدمبرم کے اِس تبصرہ کی کہ ہندوستان کو امریکہ زیرسرپرستی سری لنکا کے خلاف قرارداد کی تائید کرنی چاہئے تھی، اہمیت گھٹانے کی کوشش کی اور کہاکہ اُنھیں اپنے نقطہ نظر کے اور فہم و فراست کے اظہار کا حق حاصل ہے کیونکہ وہ ٹاملناڈو کے متوطن ہیں لیکن وہ مساوی طور پر کانگریس کے بھی ہیں۔ قومی تناظر میں وہ کانگریس سے اختلاف رکھنے کا حق رکھتے ہیں۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشک سنگھوی نے کہاکہ خود ٹاملناڈو کی سیاسی پارٹیوں میں اِس مسئلہ پر اتفاق رائے موجود نہیں ہے۔ کل حکومت ہند نے امریکی زیرسرپرستی پیش کردہ قرارداد پر بین الاقوامی انسانی حقوق کمیشن نے رائے دہی سے غیر حاضری کا فیصلہ کیا تھا۔