نمائندے ، جنترمنتر سے احتجاجیوں کے تخلیہ کی مذمت
نئی دہلی ۔ 31 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج مذہبی رہنما سری سری روی شنکر کو حکومت کا ایجنٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایودھیا میں رام مندر تنازعہ میں حکومت کے مفادات کی نمائندگی کررہے ہیں۔ کانگریس کے ترجمان ٹام وڑکن نے کہا کہ سپریم کورٹ واضح کرچکی ہیکہ تنازعہ کی یکسوئی ممکن ہے لیکن اس نے خواہش کی ہیکہ عوام کو ایک ثالث مقرر کرنا چاہئے۔ اس کا مطلب یہ نہیں تھا کہ عوام آرٹ آف لیونگ فاؤنڈیشن کے سربراہ کو ثالث مقرر کریں۔ دریں اثناء کانگریس نے آج مرکزی حکومت پر عمر رسیدہ جنگ کے سورماؤں کو جو جنترمنتر پر احتجاج کررہے تھے، زبردستی ہٹانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ برسراقتدار بی جے پی کی خصوصیت ہے۔ پارٹی کے ترجمان ٹام وڑکن نے دعویٰ کیا کہ حکومت اپنی مرضی قومی گرین ٹریبونل کی آڑ میں چلا رہی ہے۔ ناراضگی کو کچل رہی ہے۔ آوازوں کا گلا گھونٹ رہی ہے اور جمہوریت کو خاموش کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حالانکہ حکومت نے اپنی مرضی قومی گرین ٹریبونل کے نام پر عوام پر مسلط کی ہے لیکن عوام جانتے ہیں کہ اس کی حقیقی وجہ خود برسراقتدار پارٹی کا تحفظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم اس بات کا تجزیہ کرے گی کہ جنترمنتر پر صوتی آلودگی ماحولیات کیلئے بڑا خطرہ تھی یا حکومت کی عدم روادار جمہوریت قوم کیلئے زیادہ بڑا خطرہ ہے۔