سرینگر میں ہڑتال کے باعث تحدیدات برقرار

سرینگر ۔ 2جولائی( سیاست ڈاٹ کام ) وادی کشمیر میں انسداد دہشت گردی کارروائی کے دوران دو عام شہریوں کی ہلاکت کے خلاف علحدگی پسندوں کی ہڑتال کے سبب آج تیسرے دن بھی تحدیدات برقرار تھیں ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ سرینگر کے 7پولیس اسٹیشن حدود میں تحدیدات برقرار رکھی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے مقصد سے یہ قدم اٹھایا گیا ہے ۔ لشکر طیبہ کے دو عسکریت پسند بشمول بیشر لشکری پر گذشتہ ماہ ایس ایچ او اور دیگر پانچ ملازمین پولیس کو ہلاک کرنے کا الزام ہے ۔ کل اننت ناگ میں سیکورٹی فورسیس کے ساتھ انکاؤنٹر میں انہیں ہلاک کردیا گیا ۔ اس کارروائی میں دو عام شہری بشمول ایک خاتون بھی ہلاک ہوگئے ۔ علحدگی پسندوں نے ان ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے ہڑتال کا اعلان کیا ہے ۔نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب حُریت قائد میر واعظ عمر فاروق اور کشمیر کے تاجر سے این آئی اے نے دہشت گردوں اور علحدگی پسند گروپس کو مالیہ فراہم کرنے کے بارے میں تفتیش کی ۔ این آئی اے نے شاہد الاسلام سے جو میر واعظ کے قریبی ساتھی ہے اور تاجر زبور واٹالی سے گذشتہ تین تک تفتیش کی ہے اور ان کے اثاثہ جات کی تفصیلات سے واقفیت حاصل کی ہے ۔ ایک اور اطلاع کے بموجب دہلی کی ایک عدالت نے ایک ناقابل ضمانت وارنٹ کشمیری علحدگی پسند قائد شبیر شاہ کیلئے 10سال پرانے رقومات کی غیرقانونی منتقلی کے سلسلہ میں جاری کیا ہے ۔ ان کے خلاف مبینہ طور پر دہشت گردوں کو مالیہ فراہم کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کر وائی گئی تھی ۔