سرینگر میں نوجوان کی ہلاکت

ڈپٹی پولیس سپرنٹنڈنٹ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت
سرینگر ۔ 29 ۔ جولائی : ( سیاست ڈاٹ کام ) : ایک شہر کی عدالت نے ایس ایس پی سرینگر کو ہدایت دی ہے کہ ایک نوجوان کی ہلاکت کے سلسلہ میں ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس کے خلاف اندرون 24 گھنٹے ایف آئی آر درج کریں ۔ چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ سرینگر مسرت شاہین نے کل جاری کردہ احکامات میں کہا کہ 18 جولائی 2016 کے عدالتی احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کروائی جائے اور اس کی ایک کاپی اندرون 24 گھنٹے عدالت میں پیش کی جائے ۔ بصورت دیگر ایس ایس پی سرینگر کو عدالت کو طلب کرتے ہوئے یہ وجہ نمائی نوٹس دی جائے گی کہ ان کے خلاف کارروائی کیوں نہ کی جائے ۔ قبل ازیں چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ 18 جولائی کو ایس ایس پی سرینگر کو یہ ہدایت دی تھی کہ ڈی ایس پی یاسر قادری اور دیگر پولیس عہدیداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کریں ۔ جس کے خلاف ایک نوجوان بشیر احمد میر کے والد نے عدالت میں ایک عرضی داخل کی تھی کہ بٹاملو علاقہ کے تنگپورہ میں واقع مکان میں گھس کر ان کے لڑکے کو ہلاک کردیا گیا تھا ۔ شکایت کنندہ کے وکیل نے عدالت کو مطلع کیا کہ ہدایات جاری کرنے کے باوجود ایس ایس پی نے کوئی ایف آئی آر درج نہیں کروائی اور انہوں نے ایس ایس پی سرینگر اجیت کمار کے خلاف توہین عدالت کی ایک عرضی داخل کی ہے ۔ جس پر چیف منسٹر پراسیکوٹینگ آفیسر نے عدالت کو بتایا کہ اس واقعہ کے سلسلہ میں ایف آئی آر درج کرلیا گیا ہے اور تحقیقات کی ذمہ داری ، ایس پی نارتھ سٹی سجاد خلیق کے حوالے کردی گئی ۔۔