حیدرآباد ۔ 3 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : اسمبلی کے احاطے میں ریاستی وزراء مسٹر ٹی جی وینکٹیش اور ریاستی وزیر مسٹر ڈی ناگیندر کے درمیان تیکھی نوک جھونک ہوگئی ۔ ٹی جی وینکٹیش نے تلنگانہ کے وزراء کو استعفیٰ دینے کا مشورہ دیا ۔ ناگیندر نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم استعفیٰ دے دیں تو تمہیں چلر فروش دوکانات لگاتے ہوئے گذارا کرنا پڑے گا ۔ ریاستی وزیر مسٹر ڈی سریدھر بابو کا قلمدان تبدیل کرنے کے بعد ان کا احتجاجی استعفیٰ کانگریس کے قائدین میں تائید و تنقید کا موضوع بن گیا ہے ۔
آج اسمبلی کے احاطے میں ریاستی وزیر چھوٹی آبپاشی مسٹر ٹی جی وینکٹیش نے کہا کہ سریدھر بابو کا قلمدان تبدیل کرنا چیف منسٹر کا اختیار تمیزی ہے ۔ اگر تلنگانہ کے وزراء کو اعتراض ہے تو وہ پہلے استعفیٰ دیں پھر چیف منسٹر کو تنقید کا نشانہ بنائیں ۔ وزارت میں رہ کر چیف منسٹر پر تنقید کرنا غیر اخلاقی حرکت ہے ۔ واضح رہے کہ مسٹر ٹی جی وینکٹیش کا تعلق علاقہ رائلسیما سے ہے اور ریاست کو تقسیم کرنے کے سخت مخالف ہیں ۔ حیدرآباد کی نمائندگی کرنے والے ریاستی وزیر لیبر مسٹر ڈی ناگیندر نے کہا کہ مسٹر ڈی سریدھر بابو کا استعفی تکلیف دہ ہے ۔ چیف منسٹر کو قلمدان تبدیل کرنے کا اختیار ہے مگر وہ قلمدان تبدیل کرنے سے قبل مسٹر سریدھر بابو کو اعتماد میں لیتے تو بہتر تھا جہاں تک تلنگانہ کے وزراء اور کانگریس کے ارکان اسمبلی کو استعفی دینے کا چیلنج ہے ۔ اگر تلنگانہ کے وزراء اور ارکان اسمبلی استعفی دیتے ہیں تو سیما آندھرا کے قائدین کی سیاسی دوکان بند ہوجائے گی اور انہیں چلر فروش دوکانات لگاتے ہوئے زندگی گذارنا پڑے گا ۔۔