عَنْ عَبْدِ ﷲِ بْنِ عَبَّاسٍ رضي ﷲ عنهما قَالَ : خَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَي عَهْدِ رَسُوْلِ ﷲِ ﷺ فَصَلّٰي، قَالُوْا : يَا رَسُوْلَ ﷲِ، رَأَيْنَاکَ تَنَاوَلُ شَيْئًا فِي مَقَامِکَ‘ ثُمَّ رَأَيْنَاکَ تَکَعْکَعْتَ؟
فَقَالَ : إِنِّي أُرِيْتُ الْجَنَّةَ‘ فَتَنَاوَلْتُ مِنْهَا عُنْقُوْدًا، وَلَوْ أَخَذْتُهُ لَأَکَلْتُمْ مِنْهُ‘ مَا بَقِيَتِ الدُّنْيَا.
مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
’’حضرت عبداللہ بن عباس رضی اﷲ عنہما فرماتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) حضور نبی اکرم ﷺکے عہد مبارک میں سورج گرہن ہوا اور آپ ﷺنے نمازِ کسوف پڑھائی۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے عرض کیا : یا رسول اللہ! ہم نے دیکھا کہ آپ نے اپنی جگہ پر کھڑے کھڑے کوئی چیز پکڑی پھر ہم نے دیکھا کہ آپؐ کسی قدر پیچھے ہٹ گئے؟
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ’’مجھے جنت نظر آئی تھی، میں نے اس میں سے ایک خوشہ پکڑ لیا، اگر اسے توڑ لیتا تو تم رہتی دنیا تک اس سے کھاتے رہتے (اور وہ ختم نہ ہوتا)‘‘۔