سرکاری اراضی پر غیر مجاز قبضہ کو باقاعدہ بنانے کی اسکیم پر عمل آوری

ریاست میں ایک لاکھ 25ہزار افراد میں پٹہ جات کی اجرائی‘ اپوزیشن کا الزام مسترد : محمد محمود علی
حیدرآباد۔ 28 ۔ مارچ ( سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر و وزیر مال محمد محمود علی نے بتایا کہ ریاست میں ایک لاکھ 25 ہزار افراد کو پٹہ جات جاری کئے گئے ہیں جو سرکاری اراضیات پر قابض تھے۔ اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران این گوپی ناتھ اور دوسروں کے سوال پر ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت جہاں بھی سرکاری اراضی ہوگی، غریبوں کے پٹہ جات کی اجرائی میں کوئی تامل نہیں کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جی او ایم ایس 58 اور 59 کے تحت ارا ضیات کو باقاعدہ بنانے کی اسکیم پر عمل کیا جارہا ہے۔ جی او 58 کے تحت ایک لاکھ 20 ہزار 94 درخواستوں کو باقاعدہ بناتے ہوئے پٹہ سرٹیفکٹس جاری کردیئے گئے۔ اس اسکیم سے حکومت کو 261 کروڑ 29 لاکھ روپئے کی آمدنی ہوئی ہے۔ اپوزیشن ارکان نے شکایت کی کہ غریبوں کو پٹہ جات کی اجرائی میں تاخیر کی جارہی ہے اور بعض سلم علاقوں میں عہدیدار مختلف بہانے بناکر پٹہ جات کی اجرائی سے انکار کر رہے ہیں۔ محمود علی نے کہا کہ مذکورہ اسکیم کا مقصد ہی غیر مجاز قبضوں کو باقاعدہ بنانا ہے اور 100 گز سے کم اراضی کو مفت میں باقاعدہ بناتے ہوئے پٹہ جات جاری کئے جارہے ہیں جبکہ دیگر تعمیرات کیلئے فیس مقرر کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد میں اس اسکیم کے تحت 61462 درخواستیں داخل کی گئیں اور 40870 درخواستوں کی یکسوئی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ صرف سرکاری اراضیات کے پٹے جاری کئے جائیں گے جبکہ خانگی، فوجی ، انڈومنٹ اور عدالت میں زیر تصفیہ اراضیات کے پٹے جاری نہیں کئے جاسکتے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں تنازعات کی یکسوئی کے بعد پٹوں کی اجرائی پر غور کیا جائے گا ۔ انہوں نے واضح کیا کہ تمام مستحق غریبوں کو پٹوں کی اجرائی عمل میں آئے گی ۔ سعید آباد میں سنگارینی کالریز سلم بستی کا حوالہ دیتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ وہاں کی اراضی کا معاملہ عدالت میں زیر التواء ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ کی تعلیمی پسماندگی دور کرنے کیلئے وہ تین کروڑ روپئے کی لاگت سے اسکول قائم کر رہے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ جی او 59 کے تحت کھلی اراضی کو باقاعدہ نہیں کیا جاسکتا بلکہ تعمیر کردہ عمارت کو باقاعدہ بنایا جاسکتا ہے ۔ بی جے پی کے ڈاکٹر لکشمن اور تلگو دیشم کے وینکٹ ویریا نے اس اسکیم کے تحت غریبوں کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ حکومت صرف دولتمند طبقہ کے فائدہ کی کوشش کر رہی ہے۔ وزیر فینانس ای راجندر نے اس موقع پر مداخلت کی ہے اور اپوزیشن کے رویہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ہر اقدام پر تنقید کرنا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد اور رنگا ریڈی میں اگر سرکاری اراضیات دستیاب نہ ہوں تو حکومت پٹہ جات کی اجرائی کے بجائے غریبوں کیلئے مکانات تعمیر کرے گی ۔