سرپور کاغذ نگر مل کے احیاء کیلئے کوششیں، حکومت کی پُرکشش ترغیبات

حیدرآباد 26 ستمبر (یواین آئی) تلنگانہ کے آصف آباد ضلع میں واقع سرپور کاغذ نگر ملس پرائیوٹ لمیٹیڈ کے احیاء کے لئے ریاستی حکومت کی حالیہ کوششوں نے اس فیکٹری کے ملازمین کی امیدوں میں اضافہ کردیا ہے ۔ مقامی رکن اسمبلی کونیرو کونپا اس فیکٹری کو دوبارہ کھولنے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ اس فیکٹری کے بند ہونے کے وقت فیکٹری انتظامیہ مختلف بینکس کو 420 کروڑ روپئے واجبات اداشدنی تھا۔ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ بینک آف انڈیا (آئی ڈی بی آئی) نے قرض فراہم کرنے والے کنزورشیم کی طرف سے کمپنی کو بند کردیا تاکہ قرض کی رقم حاصل کرنے کے لئے اس کو فروخت کیا جاسکے ۔ اس نے مل اور اس کی دیگر جائیدادوں پر اکٹوبر 2016ء میں قبضہ کرلیا۔ مل کے مزدوروں کے حالات کو دیکھتے ہوئے حکومت نے برقی کی بقایہ رقم اور ملازمین کو اجرتوں کے لئے نومبر 2014ء میں 8 کروڑ روپئے جاری کئے۔ حال ہی میں تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی و بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے بیشتر کمپنیوں کے ساتھ میٹنگ منعقد کرتے ہوئے تلنگانہ کی بیمار صنعتوں کے بارے میں تفصیلی طور پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ان فیکٹریز کے احیاء کے لئے آگے آنے والی کمپنیوں کو ترغیبات دی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر مشن بھگیرتا کے ذریعہ مل کو پانی فراہم کیا جائے گا تاہم اس مل کی قسمت کا ہنوز فیصلہ نہیں ہوسکا تھا۔ ٹی ایس آئی پاس کے ذریعہ کمپنیوں کو دی جانے والی ترغیبات سے متاثر ہو کر جرمنی کی ایک کمپنی اس سرپور کاغذ نگر مل کو دوبارہ شروع کرنے ایک ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کے لئے رضامند ہوگئی۔ اس کمپنی کے نمائندوں نے جاریہ سال 5 اور 6 جنوری کو اس مل کا دورہ کیا۔ انہوں نے ایک رپورٹ تیار کرتے ہوئے کمپنی کے انتظامیہ کو دی تاہم اس سلسلہ میں ہنوز کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی۔