سرمائی اجلاس سے قبل حکومت کا کُل جماعتی اجلاس

نئی دہلی 7 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے آج ایک کُل جماعتی اجلاس پیر کے دن طلب کیا۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے قبل حکومت اتفاق رائے پیدا کرنا چاہتی ہے تاکہ دونوں ایوانوں میں کارروائی بلارکاوٹ جاری رہے۔ پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل روایتی اجلاس مرکزی وزیر برائے پارلیمانی اُمور نے طلب کیا۔ وزیراعظم نے حسب روایت حکومت کا ایجنڈہ پیش کیا اور اپوزیشن سے بلارکاوٹ سرکاری کارروائی جاری رکھنے کے لئے مدد طلب کی۔ یہ آخری مکمل سطح کا اجلاس تھا جو لوک سبھا انتخابات سے پہلے منعقد کیا گیا ہے۔ انتخابی نتائج میں برسر اقتدار بی جے پی اور کانگریس دونوں کے مفادات داؤ پر لگے ہوئے ہیں اور ان کے پارلیمانی کارروائی پر اثرات مرتب ہونا بھی لازمی ہے۔ انتخابی نتائج مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم کا اعلان 11 ڈسمبر کو مقرر ہے جبکہ سرمائی اجلاس کا آغاز ہوگا۔ حکومت چاہتی ہے کہ طلاق ثلاثہ قانون راجیہ سبھا میں زیرالتواء قانون منظور کروانے کی خواہاں ہے کیوں کہ جاری کردہ آرڈیننس کی مدت طلاق ثلاثہ کمیٹی کی میعاد کے ساتھ ختم ہوجائے گی۔ حکومت چاہتی ہے کہ انڈین میڈیکل کونسل ترمیمی آرڈیننس اور کمپنیز ترمیمی آرڈیننس کے قوانین بھی اِسی اجلاس میں منظور کئے جائیں۔ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس عام طور پر نومبر میں منعقد کیا جاتا ہے تاہم مسلسل دوسرا اجلاس منعقد نہیں کیا جاسکتا۔ اِس وجہ سے ڈسمبر میں طلب کیا گیا ہے۔