سرحد پار سے دہشت گردی کو پاکستان کی تائید و حمایت

پڑوسی ملک انکار کا سلسلہ بند کرے ۔ مقبوضہ کشمیر سے تخلیہ پر زور ۔ معتمد خارجہ جئے شنکر
نئی دہلی 26 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان نے آج پاکستان سے کہا کہ وہ سرحد پار سے دہشت گردی کی حمایت کا منکر نہ رہے ۔ دونوں ملکوں کے مابین لفظی تکرار میں شدت پیدا ہوگئی ہے ۔ ہندوستان نے یہ جواب ایسے وقت میں دیا ہے جب پاکستان کے معتمد خارجہ اعزاز احمد چودھری نے ایک بار پھر ہندوستان کو بات چیت کی دعوت دی ہے ۔ معتمد خارجہ ایس جئے شنکر نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر سے اپنا غیر قانونی قبضہ جلد از جلد ختم کرے ۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف ہندوستان بلکہ سارا علاقہ اس بات سے واقف ہے کہ پاکستان ہی اصل میں دہشت گردی کا مرتکب ہے ۔ معتمد خارجہ نے یہ واضح کیا ہے کہ ہندوستان چاہتا ہے کہ پاکستان کے ساتھ نتائج پر مبنی بات چیت ہو اور بات چیت کے ایجنڈہ میں سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی اور پاسکتان کی جانب سے تشدد کو ہوا دینے کے مسئلے بھی شامل رہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے یہ بات بتائی ۔ مسٹر جئے شنکر نے واضح کیا کہ وہ ان مسائل پر دونوںملکوں کیلئے سہولت بخش کسی بھی وقت بات چیت کیلئے دستیاب ہیں۔ انہوںنے تاہم کہا کہ دہشت گردی کا جواز پیش کرنا یا پھر ہندوستان کے داخلی امور میں مداخلت کے مسائل کو ہی بمشکل نتائج پر مبنی بات چیت کی بنیاد بنایا جاسکتا ہے ۔ پاکستان میں جاریہ سارک وزرائے فینانس کانفرنس سے ارون جیٹلی کی غیر حاضری سے متعلق سوال پر وکاس سوروپ نے کہا کہ دہشت گردوںکو تائید ‘ محفوظ ٹھکانے اور پناہ گاہیں فراہم کرنا اور اچھے اور برے دہشت گردوںمیں امتیاز کرنے کے علاقہ میں امن و استحکام کیلئے سنگین عواقب ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے اہم بات یہ ہے کہ وہ اس حقیقت کو قبول کرے اور سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کے باہمی تعلقات پر اثرات سے انکار کا سلسلہ ترک کرے ۔ پاکستان جس قدر جلد اس مرکزی اور اہم حقیقت کو تسلیم کرلے گا اتنی ہی جلدی ہندوستان و پاکستان کے تعلقات میں پیشرفت ہوسکتی ہے ۔ اپنے مکتوب میں معتمد خارجہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ حکومت پاکستان اپنے رویہ پر نظر ثانی کریگی اور بہتر پڑوسیوں جیسے تعلقات اور پرامن بقائے باہم کے فروغ کیلئے سنجیدگی ظاہر کریگی ۔