سربراہ ٹی آر ایس کے سی آر اور نریندر مودی کے درمیان خفیہ سازباز

چیف منسٹر تلنگانہ پر 12 فیصد مسلم تحفظات فراموش کرنے کا الزام ، سابق مرکزی وزیر سی ایم ابراہیم کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 3 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : سابق مرکزی وزیر سی ایم ابراہیم نے کارگزار چیف منسٹر کے سی آر پر سیکولرازم سے نکاح کرتے ہوئے ازدواجی زندگی فرقہ پرستی کے ساتھ گذارنے کا الزام عائد کیا ۔ اویسی برادرس کو فرقہ پرستی کا کھلونا بن کر مسلمانوں میں انتشار نہ پھیلانے کا مشورہ دیا ۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی ۔ اس موقع پر آل انڈیا مہیلا کانگریس کی جنرل سکریٹری ثمینہ شفیق ، نظام فوجدار تلنگانہ کانگریس کنٹرول روم اے آئی سی سی کے انچارج ، صدر کرناٹک کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ سعید احمد ، سکریٹری کرناٹک کانگریس کمیٹی رخسانہ استاد ، محمد الیاس کے علاوہ دوسرے موجود تھے ۔ سی ایم ابراہیم نے کہا کہ سربراہ ٹی آر ایس اور وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان خفیہ ساز باز ہوچکا ہے ۔ جس کی وجہ سے پارلیمنٹ میں مودی کے ہر مشکل وقت میں کے سی آر نے بھر پور ساتھ دیا ہے ۔ کے سی آر نے 12 فیصد مسلم تحفظات کا وعدہ کو فراموش کردیا ۔ اس مسئلہ پر سوال پوچھنے والے مسلم نوجوان کے خلاف کارگزار چیف منسٹر کے سی آر کے جس طرح برہمی کا اظہار کیا ہے اس سے اندازہ ہوگیا کہ ان پر فرقہ پرستی ، گھمنڈ و تکبر کا نشہ حاوی ہوگیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ تلنگانہ میں کانگریس امیدواروں کے لیے انتخابی مہم میں حصہ لیا ہے ۔ جہاں پر انہوں نے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں سے تبادلہ خیال کیا ہے جس سے پتہ چلا ہے کہ مسلمان حکومت کے خلاف ہیں ۔ مسلمان جو بھی فیصلہ کرتے ہیں وہ متحدہ ہوتا ہے ۔ حیرت اس بات کی ہے کہ ٹی آر ایس تلنگانہ میں بی جے پی کی ایجنٹ بنی ہوئی ہے ۔ سارے مسلمان ٹی آر ایس کے خلاف ہونے کے باوجود چھوٹی جماعت ٹی آر ایس کی تائید کررہی ہے ۔ یہ جمہوریت اور سیکولرازم دونوں کے لیے نقصان دہ ہے اویسی برادرس کم از کم خدا کا خوف کریں ۔ قوم کو فائدہ نہیں پہونچا سکتے تو نقصان بھی نہ کریں ۔ دونوں بھائی غلط زبان کا استعمال کرتے ہوئے مودی ۔ یوگی اور فرقہ پرستوں کو مسلمانوں پر تنقیدیں کرنے کا ماحول فراہم کررہے ہیں ۔ یہ دور جوش کا نہیں ہے ہوش کا ہے ۔ ملک میں فرقہ پرستی کا زہر پھیل رہا ہے ۔ جس کو صرف سیکولر کانگریس ہی زائل کرسکتی ہے ۔ تلنگانہ میں فرقہ پرست بی جے پی اور اس کی حلیف ٹی آر ایس کو شکست دیتے ہوئے سبق سکھانے کا مشورہ دیا اور کانگریس کے زیر قیادت پیپلز فرنٹ کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی ترقی و بہبود کے معاملے میں ریاست کرناٹک سارے ملک میں مثالی ریاست ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں اقلیتی بجٹ 3600 کروڑ روپئے پر مشتمل ہے ۔ اس کو 7 ہزار کروڑ تک پہونچانے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے ۔ تلنگانہ میں بھی کانگریس پارٹی نے اپنے منشور میں اقلیتوں کے لیے سب پلان تیار کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔ انہیں یقین ہے کہ تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت قائم ہوگی اور اقلیتوں کے لیے سنہرے دور کا آغاز ہوگا ۔ کانگریس ایک سیکولر جماعت ہے جو فرقہ پرستوں کے آگے چٹان بن کر کھڑی ہے ۔ وقت کا اہم تقاضہ ہے کانگریس کی تائید کریں اور 2019 میں مودی دور کے خاتمہ کے لیے تلنگانہ سے اس کا آغاز کریں ۔ سی ایم ابراہیم نے کہا کہ کانگریس اور اس کی حلیف جماعتیں 70 تا 75 اسمبلی حلقوں پر آسانی سے کامیابی حاصل کرسکتی ہیں ۔۔