لندن ۔ 21 ۔ جنوری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : برطانیہ کی ایک ویب سائٹ جس کے قیام کا مقصد ہی یہ تھا کہ وہ ہندوستانی مجاہد آزادی نیتاجی سبھاش چندر بوس کی زندگی کے آخری ایام کے بارے میں تفصیلات بتائے ۔ اور اس طرح تائیوان کے ایک عہدیدار کی جانب سے جو ثبوت فراہم کیا گیا ہے اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 1945 میں طیارہ حادثہ میں نیتاجی کی موت کے بعد ان کی آخری رسومات کے لیے نیتاجی کے جسد خاکی کو اس نے ہی تیار کیا تھا ۔ یہ ثبوت برطانیہ کے دفتر خارجہ کی فائل نمبر FC1852/6 میں موجود ہیں جس پر 1956 کا سال درج کیا گیا ہے اور اس طرح یہ ان چند آخری کاغذات میں سے ایک ہے جسے www.bosefiles.info پر اپ لوڈ کیا گیا ہے ۔ اس ویب سائٹ کے قیام کا مقصد ہی اس بات کو ثابت کرنا ہے کہ 18 اگست 1945 کو تائپی کے قریب نیتاجی سبھاش چندر بوس ایک فضائی حادثہ میں ہلاک ہوگئے تھے ۔ تائیوائی عہدیدار تان ٹی ٹی جو تائپی میں نیتاجی کے جسد خاکی کو نذر آتش کرنے کا حکم جاری کرنے کے انچارج تھے نے اس طرح اب قیاس آرائیوں اور متنازعہ بیانات کے سلسلہ کا خاتمہ کردیا ہے کہ آیا سبھاش چندر بوس حقیقتاً کسی فضائی حملے میں ہلاک ہوئے تھے یا ہنوز روپوش ہیں حالانکہ ہندوستان میں برسر اقتدار آنے والی کم سے کم دو حکومتوں نے بھی تحقیقات کے ذریعہ یہ ثابت کیا تھا کہ نیتاجی کی موت فضائی حادثہ میں ہوئی تھی ۔۔