حیدرآباد ۔ یکم ۔ اگست : ( ایجنسیز ) : حکومت نے آئیل کمپنیوں کو احکام جاری کئے ہیں کہ سبسیڈی کے ایل پی جی کی قیمتوں میں ہر ماہ 4 روپئے کا اضافہ کیا جائے تاکہ آئندہ سال مارچ تک تمام سبسیڈیز کو ختم کیا جائے ۔ وزیر آئیل دھرمیندرا پردھان نے کہا کہ پبلک سیکٹر آئیل مارکیٹنگ کمپنیز ( او ایم سیز ) کو یکم جولائی 2016 کے اثر کے ساتھ سبسیڈائزڈ ڈومسیٹک ایل پی جی سیلنڈر کی قیمت میں فی سیلنڈر (14.2kg) ماہانہ 2 روپئے تک ( ویاٹ شامل نہیں ) اضافہ کرنے کا مجاز بنایا گیا ۔ اس وقت سے آئیل کمپنیوں نے 10 موقعوں پر ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ کیا ۔ حکومت نے اس کے حکم مورخہ 30 مئی 2017 میں ایک مرتبہ پھر او ایم سیز کو یکم جون 2017 سے سبسیڈائزڈ ڈومیسٹک ایل پی جی کی قیمت میں ہر ماہ فی سیلنڈر 4 روپئے تک اضافہ کرنے کا مجاز گردانا ہے ۔ اس وقت تک جب حکومت کی سبسیڈی ’ نہ کے برابر ‘ ہوجائے یا مارچ 2018 تک یا مزید احکام تک ۔ اس کے بعد آئیل کمپنیوں نے دو مرتبہ قیمتوں میں اضافہ کیا ہے ۔ گذشتہ اضافہ یکم جولائی کو کیا گیا تھا جب قیمتوں میں فی سیلنڈر 32 روپئے کا غیر معمولی اضافہ ہوا اور اس طرح کا اضافہ 30 مئی کے حکم کے علاوہ جی ایس ٹی دور میں ٹیکس کی اضافہ شرح کے اثر کے باعث ہوا ۔ مسٹر پردھان نے کہا کہ سبسیڈائزڈ ایل پی جی کی قیمت اب دہلی میں 14.2kg سیلنڈر کے لیے 477.46 روپئے ہے ۔ گذشتہ سال جون میں اس کی قیمت 419.18 روپئے تھی ۔ انہوں نے کہا کہ دیگر سبسیڈی سیلنڈرس ( یعنی 5kg ) کی قیمت میں آئیل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے تناسب میں اضافہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں سبسیڈائزڈ ایل پی جی کے 18.11 کروڑ کسٹمرس ہیں جن میں وہ 2.5 کروڑ غریب خواتین شامل ہیں جنہیں پردھان منتری اجالا یوجنا کے تحت مفت کنکشنس فراہم کئے گئے ہیں ۔ ایل پی جی سیلنڈر پر جولائی میں سبسیڈی 86.54 روپئے فی سیلنڈر تھی ۔۔