سبز چائے اور خمیر اٹھایا ہوا پپیتا ذیابیطس کی روک تھام کرسکتا ہے۔ سائنس دانوں نے پتہ چلایا ہے کہ سبز چائے انسداد تیزابیت مدافعتی صلاحیت کا احیاء کرتی ہے اور خمیر اُٹھائے ہوئے پپیتے سے ذیابیطس کے خطرے کے عناصر میں کمی ہوتی ہے ۔ مرکز برائے حیاتیاتی کیمیاء میں مہارت اور حیاتیاتی مادوں کی تحقیق ماریئیس یونیورسٹی کے محققین نے 77 افراد کو جو تحقیق میں شامل تھے ذیابیطس میں مبتلا ہونے سے پہلے 14ہفتوں تک کھانے سے پہلے تین مرتبہ ایک ایک پیالی سبز چائے استعمال کرنے کی ہدایت دی ۔ 78 افراد کے ایک اور گروپ کو اسی مدت کیلئے تینوں مرتبہ ایک ایک پیالی گرم پانی پینے کی ہدایت دی گئی ۔ اس کے بعد دو ہفتہ زیرمشاہدہ رکھا ۔ اس کے بعد حیاتیاتی ہدایات پر عمل آوری کرنے والے دونوں گروپس کی گلائیسیما اور لپڈ کی سطحوں کی جانچ کی گئی ۔ مدافعتی نظام کا معائنہ کیا گیا ۔ جگر اور گردوں کی کارکردگی جلن اور لوہے کی سمیت جانچی گئی ۔
پروفیسر تھیشان پیورن نے کہا کہ انھوں نے پتہ چلایا کہ سبز چائے ان لوگوں کے مدافعتی نظام کا احیاء کیا جو ذیابیطس لاحق ہونے کے قریب پہنچ چکے تھے ۔ اس سے زیادہ اہم بات یہ تھی کہ سبز چائے کے کوئی منفی اثرات مرتب نہیں ہوئے تھے ۔ تحقیق میں شامل 128 افراد کے ایک اور گروپ میں ذیابیطس پر خمیر اٹھائے ہوئے پپیتیکی دو تھیلیاں کھلائی گئیں 14 ہفتہ یہ عمل جاری رہا ۔ دوسرے گروپ کو اسی مدت تک روزانہ دو گلاس گرم پانی پلایا گیا ۔ خبررساں ادارے ژنہوا کے بموجب اس کے بعد دو ہفتہ زیرمشاہدہ رکھا گیا ۔ ان کے گلائی سیمیا ، کولیسٹرول ، پیشاب کے معائنے کئے گئے۔ کریٹنائن اور یورک ایسڈ کی جانچ کی گئی ۔ محققین نے پتہ چلایا کہ جو افراد دوپیکٹس خمیر اٹھایا ہوا پپیتا استعمال کرتے تھے ان میں کئی مثبت تبدیلیاں پیدا ہوئیں جو ذیابیطس کے خطرے سے متعلق تھیں۔ مارشئیس کی سبز چائے خون میں شکر کی سطحوں میں اضافہ کی سطحوں کا انسداد کرتی ہے جبکہ خمیر اٹھایا ہوا پپیتا ردعمل ظاہر کرنے والے پروٹین سی اور یورک ایسڈ کی سطح میں کمی کرتا ہے ۔ پیورن نے کہا کہ یہ نتائج انتہائی نمایاں ہیں ان سے ذیابیطس کے خطرے کے عناصر میں کمی اور قلب سے مربوط شریانوں کے امراض کے خطرے میں کسی طبی مداخلت کے بغیر کمی آتی ہے ۔