سبرتا رائے کے مکان پر پولیس ٹیم کا دھاوا

لکھنؤ۔ 27 فروری (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ کے جاری کردہ ناقابل ضمانت وارنٹ کے بعد لکھنؤ پولیس کی ایک ٹیم نے آج سہارا گروپ کے سربراہ سبرتا رائے کے مکان پر دھاوا کیا لیکن وہ ان کا پتہ چلانے میں ناکام رہی۔ اس دوران سبرتا رائے گرفتاری سے بچنے کی کوشش میں دوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے اور چہارشنبہ کو حاضر نہ ہونے پر غیرمشروط معذرت خواہی کی۔ آج دن بھر ڈرامائی صورتِ حال دیکھی گئی جبکہ گومتی نگر پولیس اسٹیشن کی ٹیم نے فوری حرکت میں آتے ہوئے تقریباً 4:30 بجے دن سبرتا رائے کی رہائش گاہ ’’سہارا سٹی ہاؤزنگ‘‘ پہونچی تاکہ وارنٹ کی تعمیل ہوسکے۔

پولیس ٹیم نے ان کے گھر کی تلاشی لی۔ سبرتا رائے کے تقریباً 270 ایکر سے زائد وسیع و عریض علاقہ میں کسی کے آنے اور جانے پر پابندی لگادی گئی تھی، اس کے باوجود پولیس کو اپنے مقصد میں کامیابی نہیں ملی۔ سرکل آفیسر گومتی نگر وی ایس مشرا نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جاری کردہ ناقابل ضمانت وارنٹ کی تعمیل کیلئے یہ ٹیم وہاں گئی تھی۔ ایس ایچ او گومتی نگر اجیت سنگھ چوہان نے بتایا کہ سبرتا رائے ان کے گھر پر موجود نہیں تھے۔ ہم نے سارے مکان کی تلاشی لی لیکن ان کا کوئی پتہ نہیں چل سکا۔

ایک اور عہدیدار نے بتایا کہ انہوں نے سبرتا رائے کی والدہ اور ڈاکٹر سے ملاقات کی لیکن سبرتا رائے موجود نہیں تھے، حالانکہ ان کے وکیل نے کل عدالت کو بتایا تھا کہ وہ بستر پر اپنی علیل والدہ کے قریب ان کا ہاتھ تھامے بیٹھے ہوئے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پولیس نے سہارا ہاسپٹل کی بھی تلاشی لی تو چوہان نے کہا کہ سبرتا رائے وہاں بھی موجود نہیں تھے۔ اس دوران سبرتا رائے نے عدالت میں تازہ عرضی پیش کرتے ہوئے ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ کو منسوخ کرنے کی درخواست کی اور کہا کہ وہ 4 مارچ کو عدالت میں حاضر ہوں گے۔ جسٹس کے ایس رادھا کرشنن اور جسٹس جے ایس کھیہر پر مشتمل بینچ نے ان کی 92 سالہ والدہ کی علالت کی بنیاد پرشخصی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی تھی۔